برطانیہ بھرمیں ڈیجیٹل ڈرائیونگ لائسنس متعارف کرانے کی تیاریاں شروع

September 20, 2021

راچڈیل (نمائندہ جنگ) برطانیہ بھر میں روایتی دستاویزات کو مرحلہ وار ختم کر کے اگلے سال ڈیجیٹل ڈرائیونگ لائسنس متعارف کرانے کیلئے تیاریاں شروع کر دی گئیں، آزمائشی طور پر عرضی لائسنس الیکٹرانک شکل میں مہیا کیے جائیں گے جنہیں ایک ایپ سے منسلک کیا جائے گا ۔سیکرٹری ٹرانسپورٹ گرانٹ شیپس نے انکشاف کیا کہ بریگزٹ کے بعد منصوبوں میں ڈیجیٹل لائسنس بھی اسی کڑی کا حصہ ہے، ٹرانسپورٹ کے نظام میں جدت لانے اور بہتر سے بہتر بنانے کیلئے اقدامات کیے جائیں گے اگر ڈیجیٹل لائسنس کا تجربہ کامیاب رہا تو مکمل طور پر ڈرائیونگ لائسنسز کو ڈیجیٹلائز کر دیا جائے گا،باور کیا جا رہا ہے کہ یہ اقدام ڈرائیورز اینڈ وہیکل لائسنسنگ ایجنسی کے 2021-2024 کے اسٹریٹجک پلان کا حصہ ہے ، مطلب یہ ہے کہ 2024 تک ڈیجیٹل لائسنس دستیاب نہیں ہوں گے، اگرچہ ڈی وی ایل اے نے کہا ہے کہ پلاسٹک کارڈ دستیاب ہوتے رہیں گے ،اس سے یہ خدشہ پیدا ہو گیا ہے کہ عہدیدار پورے نظام کو ڈیجیٹل کر دیں گے ،دوسری طرف موٹرنگ گروپس نے کہا کہ یہ انٹرنیٹ تک رسائی کے بغیر یا آن لائن جدوجہد کرنے والے پرانے ڈرائیورز کے لیے تباہ کن ہوگا۔اے اے کے صدر ایڈمنڈ کنگ نے کہاہم تصور کرتے ہیں کہ بہت سے لوگ خاص طور پر بوڑھے ڈرائیورز حضر ات اب بھی کاغذ یا کارڈ ڈرائیونگ لائسنس پر قائم رہنا چاہیں گے کیونکہ ان کے پاس جدید موبائل فون نہیں ہیں ،ڈیجیٹل ڈرائیونگ بہت سے لوگوں کے لیے موزوں ہے لیکن اسے آنے والے وقت کے لیے روایتی ڈرائیونگ لائسنس کے ساتھ جاری رکھنا چاہئے۔ الائنس آف برٹش ڈرائیورز کے 80 سالہ ہیو بلیڈن نے کہاخطرہ یہ ہے کہ اگر پورے نظام کو ڈیجیٹل میں تبدیل کردیتے ہیں تو مسائل جنم لے سکتے ہیں،کیا حکومت لائسنس کے نظام کو کوویڈ ایپ کے ساتھ منسلک کرنا چاہتی ہے ،میں خوش قسمت ہوں کہ میں کمپیوٹر کا استعمال کر سکتا ہوں لیکن بہت سے بزرگوں کے پاس کمپیوٹر نہیں ہے ، تو وہ کیسے انتظام کریں گے ۔چیرٹی آر اے سی فاؤنڈیشن کے اسٹیو گوڈنگ نے کہاخطرہ یہ ہے کہ ہم اپنے فون پر جتنا ذاتی ڈیٹا اسٹور کرتے ہیں وہ چوروں اور ہیکرز کے لیے زیادہ پُرکشش ہدف بن جائیں گے۔ محکمہ برائے نقل و حمل کے ذرائع نے بتایا کہ یورپی یونین کے قانون کی وجہ سے بریگزٹ سے پہلے ڈیجیٹل لائسنس کی ترقی روک دی گئی تھی۔