عالمی برادری دہشتگردوں کے سرپرستوں سے قوت سے نمٹے، سعودی شاہ

September 23, 2021

ریاض (شاہدنعیم) خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 76ویں اجلاس سے آن لائن خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب عالمی امن و سلامتی کے تحفظ کے سلسلے میں سان فرانسسکو منشور کے مقاصد کا پابند ہے، عالمی برادری دہشتگردوں کے سرپرستی سے قوت سے نمٹے، عالمی معاشی بہتری کے خواہاں، اوپیک پلس میں قائدانہ کردارادا کیا ۔ شاہ سلمان کا کہنا تھا کہ’مملکت اپنی خارجہ پالیسی کے تحت دنیا بھر میں امن و استحکام کے لیے ہرممکن کوشش کر رہا ہے ، شاہ سلمان نے کہا کہ ’سعودی عرب فرقہ واریت اور دہشت گردی کو ہوا دینے والی تنظیموں کی سرگرمیوں اور انتہا پسندانہ افکار سے نمٹنے کے سلسلے میں پرعزم ہے۔ عالمی برادری بھی فرقہ واریت اور دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والوں سے پوری قوت کے ساتھ نمٹے- انہوں نے کہا کہ ’سعودی عرب، ایران کو ایٹمی طاقت بننے سے روکنے کے لیے بین الاقوامی کوششوں کا حامی ہے اور اس بات پر تشویش ہے کہ ایران نے ایٹمی تنصیبات کے حوالے سے جو وعدے کیے تھے اس کے اقدامات اس سے مطابقت نہیں رکھتے‘۔ شاہ سلمان نے کہا کہ’ ایران ہمسایہ ملک ہے اور ہماری آرزو ہے کہ اس کے ساتھ ہمارے ابتدائی مذاکرات اعتماد کی بنیاد استوار کرنے میں نتیجہ خیز ہوں۔ ہم چاہتے ہیں کہ تعاون پر مبنی رشتے استوار ہوں تاکہ ہمارے عوام کی امنگیں پوری ہوں اور اس کا راستہ ہموار ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ ’مملکت، سوڈان کے فرینڈز گروپ میں موثر کردار ادا کررہا ہے۔ سعودی عرب کورونا وبا سے پیدا ہونے والے سنگین اثرات سے نمٹنے، تیل منڈیوں میں استحکام، توازن اور رسد برقرار رکھنے کے لیے اوپیک پلس اور جی 20کے ساتھ کوشاں رہا ہے اور رہے گا۔ مملکت نے کورونا وبا سے نمٹنے کے لیے 500ملین ڈالر دے کر عالمی کوششوں کا ساتھ دیا پھر وبا سے نمٹنے کے لیے مزید 300ملین ڈالردیے ہیں۔ خادم حرمین شریفین کا کہنا تھا کہ سعودی عرب بیلسٹک میزائلوں، ڈرون اور بارود بردار بوٹس کے حملوں سے نمٹنے کے سلسلے میں دفاع کا اپنا حق محفوظ رکھتا ہے۔ کسی بھی طاقت کو اپنے اندرونی امور میں مداخلت کی کسی بھی قیمت پر اجازت نہیں دے گا‘۔