پاکستان سائنس فاؤنڈیشن ایکٹ میں ترامیم لانے کا فیصلہ

September 23, 2021

اسلام آباد (ساجد چوہدری ) وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نے پاکستان سائنس فائونڈیشن( پی ایس ایف ) کے چیئرمین اور بورڈ آف ٹرسٹیز (بی او ٹی)کے اختیارات کم کرنے کیلئے پاکستان سائنس فائونڈیشن کے ایکٹ میں ترامیم لانے کا فیصلہ کیا ہے ، اس سلسلے میں ایکٹ میں ترامیم کا ڈرافٹ تیار کر کے سائنس فائونڈیشن کو بھجوا دیا گیاہے تاکہ وہ مزید ترامیم تجویز کر سکے تاہم سائنس فائونڈیشن کے حکام نے ایکٹ میں ترامیم کی مخالفت کر دی ہے، وزارت کے مصدقہ ذرائع نے بتایاکہ پاکستان سائنس فائونڈیشن کے چیئرمین اور اس کے بورڈ کےپاس بے جا اختیارات میں توازن پیدا کرنے کیلئے ادارے کے ایکٹ میں ترامیم تجویز کی گئی ہیں ،موجودہ ایکٹ میں سائنس فائونڈیشن کا چیئرمین ہی بورڈ آف ٹرسٹیز کا چیئرمین بھی ہوتا ہے، ادارہ گریڈ اکیس تک افسران کی بھرتی خود ہی کرتا ہے پھر بورڈ سے اس کی منظوری حاصل کر لی جاتی ہے ، موجودہ بورڈ میں گریڈ انیس اور بیس کے بعض افسران بھی شامل ہیں جو گریڈ اکیس کے افسران کی تقرری کا اختیارات رکھتے ہیں، ایکٹ میں ترمیم کے ذریعے بورڈ کا چیئرمین وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی کو بنانے اور یونیورسٹیز کے ریکٹرز، وائس چانسلر، معروف سائنسدانوں اور اداروں کے سربراہوں کو بطور ممبر بورڈ نامزد کرنے کی تجویز ہے،یہ تجویز بھی ہے کہ پی ایس ایف کے چیئرمین کے پاس صرف گریڈ سولہ تک ملازمین کی بھرتیوں کا اختیار ہونا چاہئے ، گریڈ سترہ تا انیس تک وفاقی سیکرٹری سائنس و ٹیکنالوجی ، گریڈ بیس میں وفاقی وزیر اور گریڈ اکیس میں بھرتی کی منظوری وزیراعظم سے ہونی چاہئے ، ادھر پی ایس ایف کے چیئرمین ڈاکٹر شاہد محمود بیگ نے وفاقی سیکرٹری سائنس و ٹیکنالوجی سے ملاقات میں کہا کہ انہیں ایکٹ میں ترامیم کی ضرورت نہیں ، ڈاکٹر شاہد بیگ نے رابطہ پر بتایا میں نے بطور چیئرمین اپنے ادارے کے ایکٹ کا تحفظ کرنا ہے ،اگراڑتالیس سال سے اس ایکٹ میں ترامیم نہیں کی گئیں تو آج اس کی کیا ضرورت ہے۔