بوجھو تو جانیں

October 02, 2021

پردے میں وہ چھپ کر آیا

رخ پر سے جب پردے کو ہٹایا

منہ سے تو وہ کچھ نہ بولا

لکھی ہوئی ہر بات کو کھولا

زمین پر چلنا سدا ہے کام

سر پر پڑے تو وہ بدنام

مٹھی میں وہ لاکھوں آئیں

گن کر ہم کیسے سمجھائیں

منہ ہے چھوٹا بڑی ہے بات

سن لو دنیا کے حالات

لکڑی کی ڈبیہ ہاتھ میں آئے

ڈبیہ کو توڑا کھائی مٹھائی

کان پکڑ کر ناک پہ بیٹھے

ناک چڑھی کہلائے

لوگ اسے آنکھوں پہ بٹھائیں

اپنی شان دکھائے

جس نے بھی وہ ساز بجایا

خود نہ سنا اوروں کو سنایا

ایک بڈھے کے سر پر آگ

گاتا ہے وہ ایسا راگ

اس کے منہ سے نکلیں ناگ

جو تیزی سے جائیں بھاگ

ایک شے سب کی دیکھی بھالی

رہتا ہے پیٹ اس کا خالی

جو کچھ اس کے منہ میں جائے

کاٹ کر پھینکے ، پرے گرائے

10۔ سر ہے چپٹا، منہ نوکیلا

بگڑے کام سنوارے

جو پکڑے وہ ہاتھ میں لے کر

سر پر چوٹ لگائے

جوابات:

1۔ خط2۔ جوتا 3۔ ریت کے ذرے 4۔ لاؤڈاسپیکر 5۔ بادام 6۔ عینک 7۔ خراٹے 8۔ حقہ 9۔ قینچی 10۔ کیل