
" src="https://jang.com.pk/assets/uploads/updates/2019-03-04/0_1_032923_album.jpg">
" src="https://jang.com.pk/assets/uploads/updates/2019-03-04/483_1_032940_album.jpg">
" src="https://jang.com.pk/assets/uploads/updates/2019-03-04/483_1_032949_album.jpg">
" src="https://jang.com.pk/assets/uploads/updates/2019-03-04/483_1_033001_album.jpg">
" src="https://jang.com.pk/assets/uploads/updates/2019-03-04/483_1_033014_album.jpg">
" src="https://jang.com.pk/assets/uploads/updates/2019-03-04/483_1_033023_album.jpg">
کراچی میں تین روز سے جاری ’ کراچی لٹریچر فیسٹیول‘ کا دسواں ایڈیشن گزشتہ شام اختتام پذیر ہوگیا۔
فیسٹیول میںمختلف سیشنز منعقد ہوئے اور کتابوں کی رونمائی بھی کی گئی۔
فیسٹول میں مذاکرات، شعر و شاعری، اسٹینڈ اپ کامیڈی، انٹرویو، پینل ڈسکشن اور دیگر علمی و ادبی مباحثوں پر مشتمل پروگرام منعقد کیے گئے۔
پاکستان اور دنیا بھر سے لسانی، ثقافتی اور ادبی موضوعات کو بھی فیسٹول کا حصہ بنایا گیا۔
فیسٹیول کے دوسرے روز 26 سے زائد سیشنز ہوئے جس میں ادب کی خوب بیٹھکیں لگیں فیسٹیول میں ادب کی باتوں کے ساتھ ساتھ تھیٹر کیسا ہو کیسا تھا پر بھی بحث ہوئی۔
ایونٹ میں جہاں ادب سے تعلق رکھنے والی اہم ملکی شخصیات نے شرکت کی تو کئی غیر ملکی ادبی شخصیات بھی ایونٹ کا حصہ رہیں۔
لٹریچر فیسٹیول میں اردو، سندھی، پنجابی، سرائیکی اور انگریزی زبان کی 20 کتابوں کی رونمائی کی گئی۔