نئی تحقیق کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ مریخ پر کئی اربوں سال قبل سمندر تھا جس میں سیارچے کے گرنے سے سونامی پیدا ہوئے۔تاہم یہ تحقیق مریخ کی سیٹیلائٹ تصاویر سے اخذ کی گئی ہے۔
بی بی سی کے مطابق سائنسدانوں کا خیال ہے کہ ان کو سیٹیلا ئٹ معلومات سے شواہد ملے ہیں کہ مریخ کی سطح پر دو بڑے سونامی آئے۔امریکی ٹیم کا کہنا ہے کہ سیارچے یا دمدار ستارے کا پانی میں گرنے سے سونامی آئی۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ واقعات تین ارب سال قبل پیش آئے ہوں گے جب سیارے پر پانی بھی تھا اور گرم بھی تھا۔موجودہ مریخ خشک اور انتہائی سرد ہے اور سیارچے یا دمدار ستارے کے ٹکرانے سے صرف گڑھا ہی پڑ سکتا ہے سونامی نہیں آ سکتی۔
سائنسدانوں کے مطابق مریخ پر سمندر ہونے کے امکانات قوی ہیں۔تاہم اس کےکوئی شواہد نہیں مل پائے ۔ اگر سونامی آئے تو وقت کے ساتھ ساتھ ساحل کی نشانیاں ختم ہو سکتی ہیں۔
مریخ پرسونامی کے بارے میں تحقیق سائنٹیفک رپورٹس جرنل میں شائع ہوئی ہے۔