امریکی صدر بارک اوباما نے امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلمانوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی کا بیان امریکی اقدار کے خلاف ہے۔
صدر اوباما نے سوال کہا کہ کیا ری پبلیکنز ایسے بیان سے متفق ہیں، امریکا آزاد ملک ہے جہاں مذہبی آزادی بھی ہے، انتہا پسند اسلام کی اصطلاح استعمال کرنا سیاسی پوائنٹ ہوسکتا ہے اسٹریٹجی نہیں۔
امریکی صدر اوباما کا کہنا ہے کہ داعش جیسی تنظیمیں اسلام اور امریکا کے درمیان جنگ چاہتی ہیں، اپنے مسلمان دوستوں سے ایک بار پھر کہتا ہوں کہ اسلام کی درست تصویر کشی کریں۔
امریکی قومی سلامتی اجلاس میں شرکت کے بعد صدر اوباما کا کہنا تھا کہ اورلینڈو حملے کے متاثرین کے ساتھ ہیں، داعش کو ختم کرنا ہمارا مشن ہے، امریکا کو نشانہ بنانے والے کبھی بھی محفوظ نہیں رہ سکتے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے داعش کے 120سے زائد اہم لیڈرز کو نشانہ بنایا ہے، داعش اپنی قوت کھوتی جارہی ہے، داعش کو ختم کرنے کی جنگ مشکل ہے لیکن ہمیں کامیابیاں حاصل ہورہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جو امریکا کے لوگوں کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں ان کے ہاتھوں تک ہتھیاروں کاحصول مشکل بنانا ہوگا۔