وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ افغانستان کے ساتھ برادرانہ تعلقات چاہتے ہیں لیکن مؤثر بارڈر مینجمنٹ کے بغیر مذاکرات نہیں ہوسکتے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے سینیٹ میں پاک افغان سرحد کے حوالے سے بیان دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان کےساتھ کوئی جھگڑانہیں، تلخیاں دورکرناہوں گی لیکن پاکستان کے بد خواہ افغانستان کے ساتھ تعلقات خراب کرنے میں کردار ادا کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مؤثر پاک افغان سرحدی انتظام کے لیے علاقے دینے دلانے کو تیار ہیں، لیکن مؤثر بارڈر مینجمنٹ کے بغیر مذاکرات نہیں ہو سکتے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ طورخم پر پرانا گیٹ 2004ءمیں مسمار ہو گیا تھا، افغان حکام کو بتایا کہ دو گیٹ طورخم پر بنائے جا رہے ہیں،افغان فوج نے طورخم گیٹ کی تعمیر کی جگہ اور آبادی پر فائرنگ کی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کوشکایت ہے کہ ٹی ٹی پی کی قیادت افغانستان میں ہے، افغانستان الزام عائد کرتا ہے کہ حقانی نیٹ ورک اور کوئٹہ شوری پاکستان میں ہے، اگر پاک افغانستان سرحد پردرست کراسنگ ہو تو گلے ختم ہو جائیں۔