روسی حکومت نے کہاہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں افغانستان کی’انتہائی کشیدہ‘ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
میڈیارپورٹس کے مطابق روسی حکومت کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے مقامی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہاکہ افغانستان میں اس وقت قریباً ساٹھ ہزار مسلح باغی حکومت سے برسرپیکار ہیں، جب کہ ان میں سے تقریباً دس ہزار شدت پسند تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے پرچم تلے اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم میں ایران کو جلد ہی ساتویں مکمل رکن ریاست کے طور پر شامل کر لیا جائے گا۔