• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ترکی کے 6 سال بعد اسرائیل سے سفارتی تعلقات بحال

Turkey Restoration Diplomatic Relations With Israel After 6 Year
ترکی نے چھ سال کے وقفے کے بعد اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات بحال کردئیے ہیں۔ اقوام متحدہ کی جانب سے اس بات کا خیرمقدم کیا گیا ہے۔

ترک وزیر اعظم بن علی یلدرم نے دو طرفہ تعلقات کی بحالی کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ اسرائیل کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کے تحت اسرائیل 2010ء میں ترک بحری جہاز پر حملے میں ہلاک وزخمیوں کے لواحقین کو 2 کروڑ ڈالرز ہرجانہ ادا کرے گا،ساتھ ہی ترکی غزہ کے شہریوں کو امداد اسرائیلی بندرگاہ اسدود کے ذریعے ترسیل کرے گا۔

دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ترکی کے ساتھ معاہدے میں غزہ پٹی پر عائد حصار کا خاتمہ شامل نہیں ہے۔

مزید کہا کہ یہ معاہدہ اقتصادی وسلامتی اہمیت کا حامل ہوگا جس کے ذریعے اسرائیل اپنی گیس ترکی کے ذریعے یورپ برآمد کرسکے گا۔

اس دوران اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے ترکی اسرائیل تعلقات بحالی کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے خطے میں استحکام کے لیے خوش آئند اقدام قرار دیا۔

ترکی اور اسرائیل کے درمیان 2010ء میں اس وقت تعلقات کشیدگی کا شکار ہوگئے تھے جب اسرائیل نے ترکی کی طرف سے محصور فلسطینی علاقے غزہ کی پٹی کے عوام کے لیے امدادی سامان سے لدے متعدد بحری جہاز روانہ کیے تھے۔

اسرائیلی فوج نے ترکی کے امدادی جہاز مرمرہ پر حملہ کرکے 10 ترک رضا کاروں کو ہلاک اور پچاس سے زائد کو زخمی کردیا تھا۔
تازہ ترین