• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
ایک اخباری اطلاع میں بتایا گیا ہے کہ وزارت ِ داخلہ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لئے بنائے گئے دو خصوصی قوانین انسداد ِ دہشت گردی ایکٹ اور تحفظ پاکستان ایکٹ میں دو سال کی توسیع کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کی سمری وزیراعظم کو ارسال کردی گئی ہے ۔ ان کی توثیق کے بعد اس کی حتمی منظوری پارلیمنٹ سے لی جائے گی۔ دہشت گردوں کی سرکوبی کے لئے یہ ہنگامی قوانین صدر مملکت کی طرف سے مہر تصدیق ثبت کئے جانے کے بعد جنوری 2015 دو سال کے لئے نافذ کئے گئے تھے جن میں سے ایک کی مدت 15جنوری اور دوسرے کی 15 جولائی کو ختم ہو رہی ہے لیکن چونکہ دہشت گرد، اُن کے سرپرست اور سہولت کار پاک افواج کی بھرپور کارروائی کی وجہ سے زک اٹھانے کے بعد بری طرح تلملا رہے ہیں اور اس کیفیت میں نہتے اور بے گناہ شہریوں کو اغوا یا شہید کرکے عوام میں خوف و ہراس پھیلانے میں ابھی تک مصروف ہیں اس لئے ان کے مکمل قلع قمع کے لئے دہشت گردی کے خلاف روبہ عمل لائے جانے والے مذکورہ بالا قوانین میں مزید دو سال کی توسیع ایک ایسی ناگزیر ضرورت ہے جس کو پورا کئے بغیر کوئی اور راستہ موجود نہیں۔ اس حقیقت سے ہر صاحب ِ فہم ا ور باشعور انسان پوری طرح واقف ہے کہ دنیا کے متمدن ترین ممالک میں بھی غیرمعمولی حالات سے عہدہ برا ہونے کے لئے خصوصی قوانین نافذ کئے جاتے ہیں اور سکیورٹی فورسز کو ان پرپوری آزادی کے ساتھ عمل کرنے کی اجازت دی جاتی ہے کیونکہ اس کے بغیر دہشت گردی اور اس نوع کے دیگر جرائم پر قابو پانے کا اور کوئی ذریعہ ہی نہیں۔ امریکہ اور برطانیہ میں نائن الیون کے بعد جاری کئے جانے والے کئی ہنگامی قوانین پرابھی تک عمل ہو رہا ہے۔ پاکستان میں غیرمعمولی حالات کا مقابلہ کرنے کے لئے خصوصی قوانین وقت کا تقاضا ہے اس لئے ان میں توسیع پر کسی کودل گرفتہ نہیں ہونا چاہئے اور نہ ہی اسے انا کا مسئلہ بنایا جاناچاہئے۔
تازہ ترین