• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انکم ٹیکس آرڈیننس ترمیم کا نقصان کالے دھن والوں کو ہوگا

Income Tax Amended Ordinance Loss Will Be To Black
ایف بی آر نے انکم ٹیکس آرڈنینس کےسیکشن 68 میں ترمیم کردی ہے، آئندہ جائیداد کی قیمت کا تعین ڈی سی ریٹ کی بجائے مارکیٹ ریٹ پر ہو گا، ٹیکس ماہرین کا کہنا ہے ا س سے نہ صرف کالا دھن سفید ہو گا بلکہ کھربوں روپے کی ٹیکس چوری بھی رک جائے گی۔

ملک بھر میں اب تک جائیداد کی خرید و فروخت ڈی سی ریٹ پر کی جارہی تھی جو مارکیٹ سے کہیں کم ہوتا تھا، اس کافائدہ پراپرٹی کا لین دن کرنے والوں کو ہو رہا تھا، انتہائی کم ٹیکس دیکر کروڑوں روپے کمائے جارہے تھے۔

لاہور چیمبر کے نائب صدر ناصر سعید کا کہنا ہے کہ انکم ٹیکس آرڈننس میں حالیہ ترمیم بہت اہم ہے، اس سے کالے دھن کی روک تھام ہو گی اور صنعت میں پیسہ واپس آئے گا ۔

ٹیکس ماہرین کا کہنا ہے کہ 3 سے 4 ہزار ارب روپے کالادھن جائیداد کی خرید وفروخت میں استعمال ہو رہا ہے، نئی ترمیم آتے ہی پراپرٹی بزنس کو بریک لگ جائےگی اورقیمتیں کم ہونے سے حکومت کو ریونیو بھی زیادہ ملے گا۔

ٹیکس ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ حکومت رئیل اسٹیٹ بزنس میں موجود کالے دھن کو معاشی دھارے میں لانے کے لیے الگ اسکیم معتارف کرائے ورنہ پراپرٹی مافیا پھر کوئی نیا چورراستہ نکال لے گا۔
تازہ ترین