• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی والے جتنا ترسے، مون سون بادل اتنا برسے

Clouds Burst After Prolonged Wait By Karachiities
کراچی والے جتنا ترسے، مون سون بادل اتنا برسے، میٹھی میٹھی گھٹاؤں نے اگلی پچھلی ساری شکایتیں دور کردیں، بچے چھتوں پر چڑھ گئے، بادل نیچے جھک گئے، موسلادھار بارش سے موسم سہانا ہوگیا، ایک سمندر آسمان پر، ایک زمین پر، ساحل پر بھی شہریوں کا ہجوم۔

کراچی میں چارجڈ بادلوں کی دھماکے دار پرفارمنسز جاری ہیں ،کل رات سے آسمان سے زمین پر برسنے کے راؤنڈز دن بھر تھوڑی تھوڑی دیر میں ہوتے رہے،بجلی بھی کڑک کڑک کر لائٹ اور ساونڈ افیکٹس دیتی رہی۔

کراچی دھلتا رہا،کراچی والے خوش ہوتے رہے، بچے سارا دن پانی میں چھپ چھپ کرکے گاتے رہے’’اللہ میاں پانی دے، سو برس کی نانی دے‘‘۔

پانی سے بھرے کالے کالے بادلوں کا راج ،کراچی کی گرمی کا علاج، خوشی آئی ہے بڑے دن بعد، پانی ایسا برس رہا ہے کہ آنکھیں دھندھلا رہی ہیں،بادل گارہے ہیں، درخت جھوم رہے ہیں،بجلی کڑک کڑک کر لائٹ اور ساؤنڈ افیکٹ دے رہی ہے، کراچی اسٹوڈیو بن گیا ہے، رومانٹک کامیڈی مناظر اپنے جوبن پر ہیں ۔

شہرکی ایسی دھلائی ہورہی ہے کہ شکل نکل کر آگئی ہے، بچوں کے نعرے گلیوں میں گونج رہے ہیں،بڑوں کو جوانی کی بھیگی یادیں یاد آرہی ہیں ،چارجڈ سرمئ بادل اپنی دھماکے دار پرفامنسز کا سلسلہ جاری رکھیں گے، تھوڑی دیر بعد بجلی کڑکے گی اور بادل کہیں گے ہاں بھئی کراچی والوں ایک اور راؤنڈ شروع کریں؟
تازہ ترین