• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسد کھرل کروڑوں میں کیسے کھیلنے لگا، کہانی سامنے آ گئی

How Asad Kharal Become Millionaire Story Unveiled
وزیرداخلہ سندھ کے بھائی طارق سیال کے مبینہ فرنٹ مین اسد کھرل کا پس منظر کیا ہے، کباب کی ریڑھی اور میونسپل کارپوریشن میں خاکروب کے طور پر کام کرنے والا اسد کھرل سیاسی شخصیت کا منظور نظر کیسے بنا۔

اسد کھرل کا اصل نام محمد علی ولد غلام مصطفیٰ ہے، اسد کھرل کا تعلق لاڑکانہ کے کچے کے قریب واقع گوٹھ پرانا آباد سے ہے، بنیادی طور پر اسد کھرل ایک غریب خاندان سے تعلق رکھتا ہے اور پاکستان چوک لاڑکانہ میں ریڑھی پر کباب فروخت کرنے والے کے پاس ملازمت کرتا تھا۔

2008ء میں اس نے ایک اعلیٰ شخصیت کی سفارش پر لاڑکانہ میونسپل کارپوریشن میں خاکروب کی ملازمت حاصل کرلی اور بعد میں ٹرانسفر کراکے باقرانی ٹائون کمیٹی میں تعینات ہوا اور ترقی پا کر جونیئر کلرک بن گیا،جہاں سے وہ اب بھی بغیر ڈیوٹی دیے تنخواہ وصول کرتا رہا ہے۔

2008 ءمیں پیپلز پارٹی کی حکومت آنے کے بعد اسد کھرل مبینہ طور پر موجودہ وزیر داخلہ سہیل انور سیال کے قریب آیا اور چند ہی ہفتوں میں یہ سہیل انور سیال کا منظور نظر بن گیا۔ سہیل انور سیال کی قربت حاصل کرنے کے بعد اسد کھرل ان کے بھائی طارق سیال کابھی مبینہ فرنٹ مین بن گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اسد کھرل نے بعض کنسٹرکشن کمپنیاں بھی بنائیں جن کو اربوں روپے کے سرکاری ٹھیکے دیے گئے، اس وقت بھی اس کی کمپنی کو نو ارب روپے مالیت کے ٹھیکے ملے ہوئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال کے انتہائی قریب ہونے کی وجہ سے پولیس افسران کے تبادلے اور تقرریاں کرانا اس کے بائیں ہاتھ کا کھیل تھا۔

اس وقت بھی لاڑکانہ موئنجوداڑو روڈ پر اس کا فارم ہاؤس اور اربوں روپے مالیت کی زمین اس کے زیر استعمال ہے، اسد کھرل کے کراچی کے ڈیفنس اور لاڑکانہ میں دو بیش قیمت بنگلے بھی ہیں۔
تازہ ترین