کراچی میں گاڑیوں سے آٹو پارٹس کی چوری صرف واردات پر ہی ختم نہیں ہوتی بلکہ چوری شدہ سامان مخصوص بازاروں میں کُھلے عام فروخت بھی ہوتا ہے۔
کراچی میں گاڑیوں سے آٹو پارٹس کی چوری کی وارداتیں نئی بات نہیں،لیکن چوری کی ان وارداتوں نے ایک متوازی نظام کو جنم دے دیا ہے، واردات کے بعد ملزمان چوری شدہ سامان کو بازاروں میں بیچ کررفوچکر ہوجاتے ہیں۔
دوکاندار بھی سامان کو ضرورت کے مطابق چمکا کر ’ـبرائے فروخت ‘ کی تختی لگادیتا ہے،کراچی کی گارڈن، پلازہ اور شیر شاہ مارکیٹ میں ٘مخصوص دوکانوں اور ہفتہ بازاروں میں یہ سامان فروخت کیا جاتا ہے۔
ان بازاروں سے کبھی کبھی تو متاثرہ شہریوں کو اپنی ہی گاڑی کے آٹو پارٹس دوبارہ پیسے دے کر خریدنے پڑتے ہیں،سستے آٹو پارٹس کے حصول کے لیے شہری ان بازاروں کا رخ کرتے تو ہیں لیکن یہ سیکنڈ ہینڈ پارٹس آتے کہاں سے ہیں؟ یہ جاننے کی کوئی زحمت نہیں کرتا۔