• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حب ڈیم ، کراچی کو پمپوں کے ذریعے پانی کی فراہمی کیوں؟

Hub Dam Karachi Supply Water Through Pump
افضل ندیم ڈوگر.... حالیہ بارشوں سے حب ڈیم میں پانی کے ذخیرے میں4 فٹ اضافہ ہوا ہے، کینال گیٹ کے سامنے بند بناکر ڈیم کا پانی روک کر کراچی کو پمپنگ کے ذریعے پانی سپلائی کیا جارہا ہے۔ حکام اس مقصد کیلئے مختص 30کروڑ روپے کے منصوبے پر عمل کرانے پر زور دے رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق گزشتہ سال ملک میں بارشیں کم ہونے کے باعث حب ڈیم میں پانی متوقع مقدار میں جمع نہیں ہوسکا تھا۔ ہلکی بارش کے باعث ڈیم کا لیول 289 فٹ تک پہنچ سکا تھا، یوں کراچی کو پانی کی مقررہ 100 ایم جی ڈی کی سپلائی بہت کم عرصے تک رہ سکی، ذرائع کے مطابق حب ڈیم میں پانی کا لیول 280 فٹ پر پہنچنے کے بعد ڈیم سے حب کینال کو پانی فراہم کرنے والا گیٹ فری ہوجاتا ہے اور ڈیم سے پانی کی سپلائی کو کنٹرول نہیں کیا جاسکتا، یوں مرحلہ وار پانی کی سپلائی کم سے کم ہوتی جاتی ہے۔

شدید گرمی کے دوران ماہ رمضان المبارک میں پانی کی قلت پر قابو پانے کیلئے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ نے حب ڈیم کی تہہ سے یومیہ 3 کروڑ گیلن پانی حاصل کرنے کیلئے منصوبہ بندی کی۔

ذرائع کے مطابق کمپنی نے حب ڈیم سے کینال کو پانی فراہم کرنے والے سلوپ گیٹ کے سامنے بڑا بند باندھ کر عام نوعیت کے جنریٹر سے چلنے والے دو پمپ لگا کر کام شروع کردیا۔

دلچسپ امر یہ کہ اس دوران بلوچستان میں بارشوں کا سلسلہ شروع ہوگیا جس کے باعث 28 جون سے حب ڈیم میں پانی کی آمد بھی شروع ہوگئی۔ ایری گیشن ذرائع کے مطابق 27 جون تک ڈیم میں پانی کی سطح 275 فٹ تھی جو کہ ڈیڈ لیول سے بھی ایک فٹ کم تھی۔ جولائی کے تیسرے ہفتے تک حب ڈیم میں 4 فٹ ایک انچ سطح کا پانی آیا۔

ایم ڈی واٹر بورڈ کے مطابق ڈیم میں 21 جولائی کو پانی کی سطح 279 فٹ ایک انچ تھی۔ ماہرین کےمطابق ڈیم میں اب اتنا پانی آچکا ہے کہ اضافی اقدامات کئے بغیر کراچی کو اشد ضروت کا پانی سپلائی کیا جاسکتا ہے لیکن پمپنگ کے ذریعے پانی فراہم کرنے والی کمپنی کی جانب سے کینال گیٹ کے سامنے بند باندھ دیا گیا ہے جو پانی کی ڈیم کے خود کار نظام کے ذریعے فراہمی میں رکاوٹ ہے،یوں ظاہری طور پر واٹر بورڈ کی ٹھیکیدار کمپنی پمپنگ کے ذریعے زیادہ سے زیادہ 50 لاکھ گیلن پانی یومیہ سپلائی کر پارہی ہے۔

ذرائع کے مطابق کمپنی نے مشینری اپنی لگائی ہے اسے پانی کی پمپنگ کے پانچ پیسے فی گیلن حساب سے ادائیگی کی جائیگی۔ اس سلسلے میں رابطہ کرنے پر ایم ڈی واٹر بورڈ مصباح الدیں فرید نے بتایا کہ ڈیم میں اگرچہ پانی کا نیا ذخیرہ آیا ہے لیکن یہ پانی کراچی کیلئے چند دن کا ہوگا، بارشیں نہ ہوئیں تو ادارہ اب کئے جانیوالے نئے اقدامات کا ہی مرہون منت ہوگا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ڈیم میں پمپنگ کا موجودہ سیٹ اپ عارضی ہے۔ پمپس نصب کرنے کیلئے پانی میں تیرنے والے جیٹی تیار کی جارہی ہے جو پانی کی سطح کے مطابق اوپر نیچے ہوتی جائیگی۔ انہوں نے بتایا کہ نجی کمپنی کی جانب سےلگائی گئی مشینری واٹر بورڈ کی ملکیت ہوگی جسے چلانے کیلئے ضرورت کے مطابق کمپنی کی خدمات حاصل کی جائیں گی ۔
تازہ ترین