• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کشمیر میں بھارتی مظالم کیخلاف مہم سوشل میڈیا پر مقبول

Campaign Popular On Social Media Against Indian Atrocities In Kashmir
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے وحشیانہ مظالم اور چھروں کے استعمال کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم مقبول ہونے لگی۔ اس سلسلے میں بھارت کی معروف شخصیات کی تصویروں کو چھروں سے زخمی دکھاکر یہ سوال کیا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں قابض فوج کے مظالم پر یہ سب کیوں خاموش ہیں؟

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے وحشیانہ مظالم اور چھروں والی بندوق کے غیرقانونی استعمال سے بڑی تعداد میں نہتے نوجوان ، مرد ، عورتیں اور بچے شہید یا زخمی ہوئے، جس کے خلاف سوشل میڈیا پر باقاعدہ مہم کا آغاز کردیا گیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں حالیہ کشیدگی کے بعد فیس بک پر کشمیری نوجوانوں کے کئی پیجز اور اکائونٹس بند کردیے گئے ہیں۔

اس مہم میں پہلا سوال بھی فیس بک کے بانی مارک زکربرگ سے کیا گیا ہے، اُن کی تصویر چھروں سے مصنوعی طورپر زخمی دکھائی گئی اور سوال کیا گیا کہ ان کی کمپنی کشمیری نوجوانوں کے اکائونٹس کیوں بند کررہی ہے؟ اسی طرح نریندر مودی سے سوال کیا گیا کہ وہ بھارتی فوج کو مظالم کرنے سے کیوں نہیں روکتے؟

کانگریس کی چیئرپرسن سونیا گاندھی کی پراسرارخاموشی پر بھی سوشل میڈیا کی مہم کے ذریعے سوال کیا گیا۔ بالی وڈ اسٹارز امیتابھ بچن، شاہ رخ خان، ایشوریہ رائے، عالیہ بھٹ، سیف علی خان، کاجو، ریتک روشن اور اسٹار کرکٹر ویرات کوہلی کی تصویریں بھی بھارتی قابض فوج کے مظالم اور چھرے لگنے سے زخمی دکھائی گئی ہیں اور ان سے سوال کیا گیا ہے کہ وہ انسانیت سوز مظالم پر خاموش کیوں ہیں؟
تازہ ترین