• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاک فوج کی گاڑیوں پر حملےکس کی نااہلی ہیں؟

Attack On Pak Army Car Whose Responsible Of This Incident
افضل ندیم ڈوگر.... کراچی میں گزشتہ 8 ماہ کے دوران پاکستان آرمی کی دو گاڑیوں کو شہر کے ایک ہی علاقے میں، ایک ہی انداز، منگل ہی کے دن، ایک ہی وقت پر، ایک ہی نوعیت کے ہتھیار وںسے اور ممکنہ طور پر ایک ہی گروہ نے دہشت گردی کا نشانہ بنایا۔

دونوں وارداتوں میں پاک آرمی کے دو دو جوان شہید ہوئے۔ کراچی کے علاقے صدر میں ایم اے جناح روڈ پر گل پلازہ کے قریب یکم دسمبر 2015 بروز منگل، سہ پہر سوا تین بجے ملٹری پولیس کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ حملے میں گاڑی میں سوار ملٹری پولیس کے دو با وردی جوان شہید ہوئے جن کے سروں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

اس سلسلے میں متعدد ملزمان کو حراست میں لیا گیا لیکن پریڈی تھانے میں درج اس مقدمے میں تاحال کوئی گرفتار ریکارڈ پر نہیں۔ اس واردات کے 8 ماہ بعد پاکستان آرمی کی دوسری گاڑی کو بھی صدر میں منگل ہی کے روز ہی سہ پہر کے وقت نشانہ بنایا گیا۔ اس واردات میں بھی آرمی کے دو باوردی جوان شہید ہوئے ہیں جن کے سروں اور سینے کو ٹارگٹ کیا گیا۔

پولیس ذرائع کے مطابق یکم دسمبر 2015 کے طریقہ واردات کی طرح اس دہشت گردی میں بھی بظاہر دو موٹرسائیکل سوار ملزمان ملوث ہیں اور انہوں نے اس واردات میں بھی نائن ایم ایم پستول کا استعمال کیا۔ پولیس حکام کے مطابق ملٹری پولیس کے جوانوں پر حملے میں استعمال ہونے والا اسلحہ اس واردات سے قبل شہر میں پولیس، رینجرز، فوجی جوانوں اور ڈاکٹرز سمیت 11 افراد کے قتل کی وارداتوں میں استعمال ہوچکا تھا۔ اب پھر اسی نوعیت کی واردات ہوئی ہے۔

کیا دونوں وارداتوں میں مبینہ طور پر دہشت گردوں کا ایک ہی گروہ ملوث ہوسکتا ہے؟ اس بارے میں ڈی آئی جی ساؤتھ منیر شیخ کا کہنا ہے کہ ماہرین کی رپورٹ کے بعد اس بارے میں کچھ کہا جاسکتا ہے۔

واضع رہے کہ پولیس اور سرکاری اداروں کی جانب سے دعوے تو بہت کئے گئے لیکن یہ کس کی نااہلی ہے کہ ملٹری پولیس کے جوانوں کو قتل کرنے والے ملزمان کو تاحال گرفتار نہیں کیا جاسکا۔
تازہ ترین