حکومت ذوالفقار کی جان بخشی کیلئے انڈونیشیا سے بات کرے، اہل خانہ
انڈونیشیا میں سزائے موت کا پاکستانی قیدی، ذوالفقار 48گھنٹے سے بھی کم وقت کا مہمان ہے، اس کے خاندان کیلئے ایک ایک پل بھاری،ان کا یہی مطالبہ ہے،حکومت ذوالفقار کی جان بخشی کیلئے انڈونیشیا سرکار سے بات کرے۔
مغل پورہ لاہورکا ذوالفقار علی 2004ء میں منشیات کی سمگلنگ الزام میں انڈونیشیا میں پکڑا گیا،12 سال قید کاٹی، جس کےبعد اسے سزائے موت سنادی گئی، ذوالفقار کی بہنیں سخت پریشان ہیں، بھائی سے آخری بار بات کرنے کےبعد ہر لمحہ بھاری،روتے روتے یہی فریاد کہ حکومت ان کے بھائی کو رہائی دلوادے۔
ذوالفقار کے بھائیوں اورعزیز و اقارب نے اس کی رہائی کے لیے مظاہرہ کیا، ان کا کہنا تھا کہ ذوالفقاربے گناہ ہے،حکومت اُس کی مدد کرے،ذوالفقار کی پاکستانی وکیل کا کہنا ہے کہ والدہ سے اس کی آخری ملاقات کروا دی گئی ہے،ذوالفقار کی بہنوں کا کہنا ہے کہ اگر صدر پاکستان اپنے انڈونیشی ہم منصب کو فون کردیں تو ان کا بھائی بچ سکتا ہے۔