• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایک سعودی کی کھجور کے درخت پر انوکھی میزبانی

Saudi Hosted A Unique Palm Tree
مدیحہ بتول.....عرب میں مہمانوں کی تواضح کے لیے عموماً کھجوریں پیش کی جاتی ہیںمگر کوئی ان کی مہمان نوازی کھجور کے درخت پر ہی کر دے تو یہ ہوگی نا بالکل انوکھی بات ۔۔۔

جی ہاں۔۔۔ایک سعودی شہری عواد ہارموز المازوری نے اپنے فارم میں کھجور کے درخت پر مہمانوں کے بیٹھنے کا خصوصی انتظام کر کے سب کو حیران کر دیا۔

’خلیج ٹائمز‘کے مطابق انہوں نےمہمانوں کے بیٹھنے کےلیےلوہے سے بنی آٹھ میٹر بلند بیٹھک تعمیر کروائی ، جس پہ چڑھنے کے لیے لوہے کی سیڑھیاںموجودتھیں۔

عواد ہارموز المازوری نے اخبار کو بتایا’’میں اپنے مہمانوں کی مختلف انداز میںمیزبانی کرنا چاہتا ہوں۔ میرے مہمان جب یہاں آکر بیٹھیں گے اور اپنے پسندیدہ پھل کو درخت سے توڑ کر کھائیں گےتو انہیں بہت مزہ آئے گاــ ، وہ خوب لطف اندوز ہو سکیں گے۔‘‘

ان کا یہ بھی کہنا ہے’’میرا پورا خاندان اس انوکھی جگہ میں دلچسپی لے رہا ہے اور یہ ان کی پسندیدہ ہو گئی ہے جہاں بیٹھ کر وہ کھجیوں کے مزے لوٹ رہے ہیں۔‘‘

انہوں نے درخت پر ’’ڈرائنگ روم‘‘ بنانے کا یہ منفردآئیڈیا اس سے پہلےکسی سے شیئر نہیں کیا تھا۔ وہ تین سال سے اسے حقیقت کا روپ دینے کے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔

لوہے کی سیڑھیوں کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئےانہوں نےبتایا کہ اس کی والدہ ان کو کھجور اتارنے کے لیے استعمال کرتی تھیں،جب ان کی صحت اچھی تھی۔

انہوں نے یہ بیٹھک اپنے ذاتی فارم ہاؤس میں بنوائی جو آٹھ سو کھجور کے درختوں پرمشتمل ہے اور پندرہ دن میں تعمیر ہوئی۔اس کی تعمیری لاگت پندرہ ہزار درہم ہے۔

ان کے فارم میں پچاس اقسام کی کھجوریں موجود ہیں۔ کھجورکے پیشہ ور کسان ہونے کے ناطے،یہ شہر میں ہونے والے کھجور کے میلوں کے مقابلوں میں باقاعدہ حصہ لیتےہیں۔

انہوں نے اخبار کو بتایا کہ اس سال میلوں کے مقابلے میں شامل ہو کر دو اقسام کی کھجوروں پرانعامات حاصل کیے جن میں اسےدوسری پوزیشن حاصل ہوئی۔ ہر ایک کجھور کی قسم کے لیے اسے 75 ہزار درہم انعام میں ملے۔

کھجوروں کے یہ شوقین سعودی شہری اپنے کھیت میں مزید بیٹھک تعمیر کرانے کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے’’میں مزید نئے اور انوکھےمنصوبے بنانے کے بارے میں سوچ رہا ہوں تاکہ عرب امارات کی روایات اور جدید طرز زندگی کو اکٹھا کر سکوں۔‘‘
تازہ ترین