• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صحت کے 10 اصولوں پر عمل کرنے سے فالج سے بچنا ممکن

To Avoid The Stroke Following Ten Principles To Health
برطانوی اخبار میں شائع ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ 10 طبی اصولوں پر عمل کرنے سے فالج کے 10 میں سے 9 حملوں کو روکا جاسکتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق،زیادہ تر لوگ سمجھتے ہیں کہ فالج کے حملے سے بچنا ممکن نہیںمگر حقیقت یہ ہے کہ اگر لوگ اپنی صحت کا خیال رکھیں اور سگریٹ نوشی اور شراب نوشی چھوڑ دیں تو 91 فیصد افراد میں فالج کے حملے کا خطرہ ختم ہوجاتا ہے۔

برطانیہ میں فالج کے حملے کی شرح سالانہ ایک لاکھ 52 ہزار ہے۔ کینیڈا کی میک ماسٹر یونی ورسٹی کی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ ایک لاکھ 38 ہزار فالج کے حملوں سے بچنا ممکن ہے۔

بلڈ پریشر کو کم رکھنا، ورزش، صحت مند خوراک، وزن کو مناسب سطح پر رکھنا، زیابطیس سے بچنا، کولیسٹرول کم رکھنا، شراب نوشی سے گریز، تمباکو نوشی چھوڑ دینا، ذہنی تناؤ کو کم کرنا، دل کی دھڑکن کی بے قاعدگی سے بچنے کی دوا لینا،یہ وہ دس اصول ہیں جو فالج کے حملے سے بچا سکتے ہیں۔

اس سے نہ صرف برطانوی محکمہ صحت این ایچ ایس کا ٹھیک ٹھاک خرچہ بچے گا بلکہ ملک میں 48 ہزار افراد کی جانیں بھی بچ جائیں گی۔

فالج دراصل دماغی حملے کو کہتے ہیں جو اس وقت ہوتا ہے جب دماغ کو خون کی فراہمی منقطع ہوجائے۔اس کی دو اقسام ہیں

ایک قسم اسکیمک اسٹروک ہےجس کی وجہ دماغی کو جانے والی خون کی نالی میں کوئی رکاوٹ ہونا ہے۔ یہ رکاوٹ نالی میں خون جمنے یا جمے ہوئے خون کا چھوٹا لو تھڑا آجانے سے ہو سکتی ہے۔

دوسری قسم جریان خون کا فالج (Hemorrhagic Stroke)ہے۔ اس میں بلڈ پریشر زیادہ ہونے کی وجہ سے دماغ کی رگ پھٹ جاتی ہے اور خون دماغ میں جمع ہو جاتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ فالج کے حملے سے بچنے کے تمام طریقوں میں سب سے زیادہ موثر بلڈ پریشر کو کم کرنا ہے جس کے نتیجے میں مرض کا خطرہ 50 فیصد کم ہوجاتا ہے۔

اس تحقیق میں دنیا بھر سے 27 ہزار فالج کے مریضوں کو شامل کیا گیا اور ان کے طرز حیات کا موازنہ صحت مند افراد کے معمولات زندگی سے کیا گیا۔

سگریٹ نوشی سے مرض کا امکان 12.4 فیصد اور شراب نوشی سے 5.8 فیصد بڑھتا ہے۔

تحقیق نے یہ بات بھی ثابت کردی کہ تمام خطوں میں ہائپر ٹینشن سب سے بڑی وجہ ہے جسے درست کیا جاسکتا ہے۔ لہذا دنیا بھر میں فالج کا خطرہ کم کرنے کے لیے سب سے زیادہ توجہ اس پر دینی ہوگی۔

اس وقت یونی ورسٹی آف گلاسگو کے محققین کی ایک ٹیم جسے بی ایچ ایف کی مالی معاونت حاصل ہے، ہائی بلڈ پریشر کی پیچیدہ وجوہات کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنے پر تحقیق کررہی ہے، اور ایسا علاج ڈھونڈ رہی ہے جس کے ذریعے وہ بلڈ پریشر میں اضافے کا سبب بننے والے جین کو ٹھیک کرسکیں۔
تازہ ترین