• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سامیہ کیس میں منگلا کینٹ تھانیدار کی غفلت

Saima Case Mangla Cantt Station Intelligence Case
پاکستانی نژاد برطانوی لڑکی سامیہ شاہد ہلاکت کیس میں منگلا کینٹ تھانیدار نے غفلت برتی۔ ایم ایل او کی رپورٹ بھی غیر واضح تھی۔ کیس اسی لیے پیچیدہ ہوا۔ جیو نیوز نے بنیادی غلطیوں کا پتہ لگا لیا۔

سامیہ قتل کیس میں پولیس کی آنیاں جانیاں جاری ہیں،مقتولہ کے پہلے شوہر کی تلاش کےلئے مختلف علاقوں میں چھاپے مارے جا رہے ہیںلیکن ابھی تک پولیس کے ہاتھ کوئی ٹھوس ثبوت نہيں لگا ۔

برطانوی نژاد پاکستانی خاتون سامیہ کے قتل کی تحقیقات میں کیس کی گتھیاں تو نہیں سلجھ پائيں البتہ حکومتی اداروں کی نااہلی کھل کر سامنے آگئی ہے۔

ذرائع کے مطابق پولیس نے واقعے کے چار دن بعد ایف آئی آر توکاٹ لی لیکن پولیس کے کان کھڑے نہ ہوسکے ،پولیس آفیشلز اچانک موت پر چونک نہ سکے ۔

برطانوی حکام کی جانب سے آواز اٹھانے اور پاکستانی حکام کے نوٹس لینے پر پولیس حرکت میں آئی تو اس کے لیے اب کارورائی پیچيدہ ہوچکی تھی ۔

ذرائع کے مطابق ایس ایچ او تھانہ منگلا کینٹ نے کیس کی ابتدائی رپورٹ میں غفلت برتی جبکہ ایم ایل او کی رپورٹ بھی غیر واضح ہونے کا انکشاف ہوا ہے ۔

ادھر سامیہ کا پہلا شوہر ابھی تک گرفتار نہیں کیا جاسکا اور اس کی تلاش میں پولیس ماری ماری پھر رہی ہے جبکہ سامیہ کا والد گرفتار ہے تا ہم سامیہ کی ماں امتیاز بی بی اور بہن مدیحہ برطانیہ جاچکے ہیں ۔

دوسری طرف سامیہ شاہد قتل کیس میں اہم پیشرفت یہ ہوئی ہے کہ سامیہ شاہد کی سہیلی امبرین کو بھی شامل تفتیش کرلیا گیا۔

عنبرین نے پولیس کو بیان دیا کہ سامیہ شاہد میری قریبی دوست تھی،سامیہ نے پسند کی شادی کی تھی،سامیہ کاپاسپورٹ اور دستاویزات میرے پاس نہیں، اور نہ میں نے سامیہ کو اسلام آباد ائر پورٹ سے ریسیو نہیں کیا۔
تازہ ترین