• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سعودی عرب میں کچھ کمپنیاں مالی بحران کا شکار

Some Companies Face Financial Crises In Saudi Arabia
سعودی عرب میں بعض کمپنیاں مالی بحران کا شکار ہیں اور وہاں کام کرنے والے پاکستانی ملازمین کو 8ماہ سے تنخواہیں نہیں ملیں۔

تنخواہ نہ ملنےکےسبب پاکستانی ملازمین دووقت کی روٹی کوبھی ترس گئےہیں اور انہوں نے کمپنیوں کے خلاف احتجاج بھی کیا ہے،ویزے کی مدت ختم ہونے کی وجہ سےپاکستانی ملازمین کی مشکلات اوربڑھ گئی ہیں۔

سعودی عرب میں کام کرنے والے پاکستانیوں سمیت مختلف ممالک کے ملازمین تنخواہیں نہ ملنےکےسبب شدید مالی مسائل سےدوچار ہوگئےہیں۔

ریاض، جدہ اوردمام سمیت مختلف شہروں میں کام کرنے والے ملازمین نے آٹھ، آٹھ ماہ سےتنخواہیں نہ ملنےپر اپنی کمپنیوں کے خلاف احتجاج شروع کردیاہے،ان کاکہناہےکہ رقم نہ ملنےکےسبب وہ دوقت کی روٹی کوبھی ترس گئےہیں اوربیماروں کے لیے علاج ناممکن ہوگیاہے۔

روزگارکی تلاش میں ہرسال پاکستانیوں سمیت مختلف ممالک کے افراد سعودی عرب کارخ کرتےہیں تاہم سعودی عرب میں ایک سال سےمالی بحران جاری ہے۔

نجی کمپنیوں کاکہناہے کہ سعودی حکومت کی جانب سے ادائیگی میں تاخیر کی وجہ سےوہ اپنے ملازمین کی تنخواہیں اور ان کو چھٹیوں پر بھیجنے کےقابل نہیں۔ ملازمین کاکہناہے کہ اقامے ایکسپا ئرہونے کی وجہ سےان کی مشکلات اوربڑھ گئی ہیں۔

ریاض میں پاکستان کےسفیر منظور الحق کا کہنا ہے کہ انہوں نے سعودی وزارت محنت کےحکام سے ملاقات کی ہے اورزوردیا ہے کہ پاکستانیوں کے مسائل حل کیے جائیں۔

پاکستانی ملازمین کاکہناہے کہ ان کے مسائل حل نہیں ہورہے،جوسہانےسپنےلےکروہ سعودی عرب آئےتھےوہ چکناچورہوگئے اوررقم نہ بھیجنےکےسبب وطن میں ان کےاہل خانہ بھی مقروض ہوگئےہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہا ہے کہ سعوی عرب میں پاکستانی مزدوروں کی تنخواہوں کے معاملے پر سعودی حکام سے رابطے میں ہیں، واجبات کی جلد ادائیگی کے لیے دباؤ ڈالا جارہا ہے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستانی سفارت خانہ ان افراد کو کھانے، طبی اور دیگر سہولتوں کی فراہمی کے لیے بھر پور کوشش کر رہا ہے، پاکستان کی درخواست پر سعودی حکومت نے بھی خوراک کی فراہمی شروع کر دی ہے۔
تازہ ترین