• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مچھر آپ کوہی زیادہ کیوں کاٹتے ہیں،راز جانئے!

Why Mosquitoes Bite Learn Secrets
مدیحہ بتول..... دنیا میں ستر کروڑ سے زیادہ افراد مچھر وں کے کاٹنے کے سبب مختلف بیماریوںمیں مبتلا ہوتے ہیں اور ایک لاکھ افراد موت کےمنہ میں چلے جاتے ہیں۔

کیا آپ نے کبھی نوٹ کیا کہ مچھر تمام لوگوں کو یکساں نہیں کاٹتے بلکہ ہرانسان کے جسم کی ساخت کے لحاظ سےہر ایک کومختلف اندازمیں نقصان پہنچاتے ہیں۔

ایک برطانوی رپورٹ کے مطابق مچھروں کی سونگھنے کی حس تیز ہوتی ہے اور وہ سو فٹ کی دوری سے انسانی خون کو سونگھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

انسانی خون کے گروپ ،اس کی ساخت، خون کاشوگر لیول اور انسان کے جسم پر موجود جراثیم مچھر وںکو اپنی طرف مائل کرتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ورزش کے دوران پسینہ آنا اور جسم میں لیکٹک ایسڈ کی پیداوار مچھروں کو دعوت دیتے ہیں لہذا ورزش کرنے کے بعد جتنی جلد ممکن ہو جراثیم کش صابن سے نہا لیں ورنہ اپنا خون چوسنے کے لیے مچھروں کودعوت دیں۔

خون کےگروپس میں ’’ او‘ گروپ،مچھروں کے لیے سب سے زیادہ پر کشش ہوتا ہے اور یہ ’’اے ‘‘ گروپ کے مقابلے مچھروں کے لیے زیادہ ذائقہ دار ہوتا ہے۔

مچھر میں یہ خوبی ہوتی ہے کہ وہ دور ہی سے آپ کے خون کی بو سونگھ کرآپ کے گروپ کا پتہ لگا لیتا ہےاور جب اسےآپ کے’’ یونیورسل ڈونر‘‘ ہونے کا انکشاف ہوتا ہے تو وہ آپ کا پیچھا نہیں چھوڑتا۔

مچھروں کے زیادہ کاٹنے کی ایک وجہ انسانی جسم سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کا زیادہ اخراج بھی ہوتا ہے۔ زیادہ مقدار میںکاربن ڈائی آکسائیڈ خارج کرنے والوں میںحاملہ خواتین، موٹے لوگ اور باقاعدہ شراب پینے والے شامل ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ حاملہ خواتین کو زیکا وائرس سے متاثرہ علاقوں میں جانے کے لیے سختی سے ممانعت کی گئی ہے اور اپنا خیال رکھنے کی تنبیہ کی گئی ہے۔

برطانوی ماہرین کے مطابق بیکٹیریا کی بعض اقسام ،مچھروں کی پسندیدہ ہوتی ہیں۔ انسانی کھال پران بیکٹیریا کی موجودگی کی وجہ سے بھی مچھر ایسے لوگوں پرحملہ آور ہوتے ہیں۔
تازہ ترین