• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گھریلو تشدد کا معاملہ، کمسن ملازماؤں نے مدد کی اپیل کردی

Issue Of Domestice Violance Minor Maids Appeald For Help
حافظ محمد نعمان... کراچی کے علاقے محمد علی سوسائٹی میں دو کمسن ملازمائیں گھریلو تشدد سے تنگ آکر فرار ہوگئیں، مشکوک شخص نے بچیوں کو گاڑی میں زبردستی بٹھانے کوشش کی تو بچیوں نے شور مچادیا، شہریوں نے کمسن ملازماؤں کو مشکوک شخص سے چھین کر پولیس کے حوالے کردیا۔

پولیس نے جنگ ویب کے نمائندے کو بتایا کہ عظمیٰ کے والدین اسے مالک مکان کے حوالے کرکے ایڈوانس رقم لے گئے تھے جبکہ بچی کا اپنے والدین سے فون پر رابطہ رہتا ہے۔ پولیس کے مطابق سونیا نامی بچی کو اس کی کزن کراچی لائی اور مالک مکان کے حوالے کرکے چلی گئی جبکہ بچی اپنی کزن کا پتہ تک نہیں جانتی۔ پولیس نے ضابطے کی کارروائی کے بعد دونوں بچیوں کو ایدھی سینٹر کے حوالے کردیا۔

عظمیٰ اور سونیا نامی کمسن ملازماؤں کی عمریں دس سے تیرہ سال کے درمیان ہیں۔ جنگ ویب کے نمائندے کو عظمیٰ نے بتایا کہ اس کا تعلق فیصل آباد سے ہے اور وہ کراچی میں ڈیڑھ سال سے ہے جبکہ سونیا کا تعلق اوکاڑہ سے ہےاور اسے کراچی آئے ابھی دس ہی دن ہوئے ہیں۔

بچیوں نے الزام لگایا کہ تسلیم نامی عورت انہیں کراچی لائی اور گھر میں کام پر لگادیا جہاں ان پر تشدد کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ۔ بچیوں کا کہنا ہے کہ وہ واپس اپنے گھر جانا چاہتی ہیں۔

مشکوک شخص کا کہنا ہے کہ وہ تسلیم نامی عورت کا ڈرائیور ہے اور بچیوں کو واپس گھر لے جانے آیا ہے۔ موقع پر موجود مشتعل ہجوم نے ڈرائیور کے مالکان کو بلوالیا جنہوں نے الزام لگایا کہ دونوں بچیاں دو لاکھ روپے لے کر فرار ہوئی تھیں۔ مالکان کی جانب سے تسلی بخش جواب نہ ملنے پر شہریوں نے شک کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ مالکان نہیں لگتے۔

اسی اثناء میں ٹیپو سلطان تھانے کی موبائل موقع پر پہنچی اور کمسن ملازماؤں اور ملزمان کو تھانے لے گئی۔ بچیاں پولیس کو دیکھ کر ڈھاریں مار کر روتی رہیں جبکہ اس موقع پر رینجرز کے اہلکار بھی موجود تھے۔
تازہ ترین