• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
Supreme Court Shows Anger On Delayed Census
چیف جسٹس پاکستان جسٹس انور ظہیر جمالی ریمارکس دیے کہ کس قانون میں لکھا ہے کہ فوج کے بغیر مردم شماری نہیں ہوسکتی ؟بلدیاتی انتخابات وقت پر ہوئے نہ ہی مردم شماری۔ حکومت کا یہی رویہ چلتا آ رہا ہے ، اب 2018 کے عام انتخابات سے پہلے سپریم کورٹ آجائیں گے کہ الیکشن کروانے کی پوزیشن میں نہیں۔

سپریم کورٹ میں مردم شماری ازخودنوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان جسٹس انورظہیرجمالی کی زیرصدارت تین رکنی بنچ نے کی ۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کس قانون میں لکھا ہے کہ فوج کے بغیر مردم شماری نہیں ہوسکتی ؟مردم شماری جمہوریت کی بنیاد ہے۔مردم شماری نہیں ہوگی تو قومی اسمبلی کے حلقے کیسے بنیں گے؟

چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کومخاطب کرکےریمارکس دیے کہ بعض معاملات میں آپ اداروں کو ڈس اون کرتے ہیںجب کوئی مسئلہ ہوتا ہے تو اونرشپ دے دی جاتی ہے ، سیکورٹی فورسز نے مردم شماری کیلئےاہلکار فراہم کرنے سے انکار نہیں کیا ۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نےمردم شماری کے لئے فنڈز جاری کر دیے گئے ہیں۔

جسٹس فائز عیسٰی نےریمارکس دیے کہ ملک میں 95 فیصد علاقوں میں مردم شماری کے لیے فوج کی ضرورت نہیں ہوگی کیا۔ کیا اسلام آباد میں مردم شماری کے لئے بھی فوجی درکار ہوگی؟اگر آپ یہ کام نہیں کر سکتے تو ادارہ کو بند کریں اور قوم کا پیسہ بچائیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ حکومت کا یہی رویہ چلتا آ رہا ہے۔ بلدیاتی انتخابات وقت پر ہوئے نہ مردم شماری۔ اب 2018 کے عام انتخاب سے پہلے سپریم کورٹ آ جائیں گے کہ الیکشن کروانے کی پوزیشن میں نہیں۔

عدالت نے مردم شماری سے متعلق حکومتی رپورٹ پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے مزید دستاویزات جمع کرانے کا حکم دیا ۔ اٹارنی جنرل پاکستان کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتےہوئے سماعت 31 اگست تک ملتوی کردی ۔
تازہ ترین