امریکی وزیر خارجہ جان کیری جو رواں ہفتے بھارت اور بنگلہ دیش کے دورے پر جارہے ہیں ان کے شیڈول میں پاکستان شامل نہیں ہے امریکی وزیرخارجہ29 سے 31 اگست تک ان دونوں ملکوں کا دورہ کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ26جولائی کو آسیان ریجنل فورم کے وزارتی اجلاس میں جو’’ لائو‘‘ میں ہوا تھا وزیراعظم کے مشیر سرتاج عزیز اور جان کیری کے درمیان سائیڈ لائن ملاقات ہوئی تھی۔
ملاقات میں امریکی وزیر خارجہ نے افغانستان میں امن کے قیام، دہشتگردی کےخاتمے کیلئے پاکستان کے اقدامات اور قر با نیو ں کو سراہتے ہوئے مشیرخارجہ سرتاج عزیز کو عندیہ دیا تھا کہ وہ پاک امریکہ تعلقات دو طرفہ تعاون، مستقبل کے حوالے سے مذاکرات کیلئے جلد پاکستان آئیں گے ۔
ایک موقع پر جب وہ پاکستان کے پڑوسی ممالک کا دورہ کر نیوا لے ہیں اس سے جہاں ایک طرف پاکستان و نظر انداز کرنے کا تاثر جائیگا تو دوسری طرف اس تاثر کو بھی تقویت پہنچے گی کہ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات ایک مرتبہ پھر تنائو کا شکار ہیں۔
دوسری طرف امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق جان کیری کی بنگلہ دیش میں بات چیت کے دوران جمہوریت، ترقی، سلامتی اور انسانی حقوق کے میدان میں ہماری طویل مدتی باہمی تعلق کو مضبوط بنانے پر دھیان مرتکز رہے گا۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ جان کیری کے دورہ ڈھاکہ سے امریکہ اور بنگلہ دیش کے طویل مدتی اور وسیع جہتی تعلقات کی نشاندہی ہوتی ہے۔
وہ ڈھاکہ میں اپنے بنگلہ دیشی ہم منصب دیگر اعلیٰ حکومتی حکام سے ملا قا تیں کرینگے جبکہ بھارت میں وہ وزیر خارجہ سشما سوراج سمیت دیگر حکام سے ملاقاتیں کرینگے اور متعدد اجلاسوں میں شرکت کرینگے۔