• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایم کیوایم کے مبینہ غیرقانونی دفاتر کیخلاف ایکشن جاری

Action Continues Against Mqm Illegal Offices
ایم کیوایم کے مبینہ غیرقانونی دفاتر کے خلاف ایکشن تیزی سے جاری ہے۔ کراچی، حیدرآباد اور سندھ کے دیگر شہروں میں ایم کیوایم کے کئی یونٹ اور سیکٹردفاتر گرادیئے گئے، بانی متحدہ کی تصاویر، بینرز اور پوسٹرز بھی ہٹانے کا سلسلہ جاری ہے۔

سیاسی دفاتر مسمار کیے جانے پر متحدہ کی رابطہ کمیٹی اور پارلیمنٹرینز نےتشویش کا اظہار کیا ہے۔

کراچی میںگزشتہ روز مختلف علاقوں میں ایم کیو ایم کے دفاترگرادیئے گئے۔ رات گئے بھی پاکستان چوک پر واقع ایم کیو ایم کے دفتر کو سیل کردیا گیا ۔

احسن آبادمیں بھی یونٹ آفس کو منہدم کردیا گیا۔ پولیس کے مطابق احسن آباد میں یونٹ آفس کمیونٹی سینٹر پر قبضہ کرکے بنایا گیا تھا، کمیونٹی سینٹر پر پاکستانی جھنڈا لہرا دیا گیا ہے۔ سکھن ، بھینس کالونی ، سچل ، ایئرپورٹ ، طارق بن زیاد سوسائٹی میں دفاتر گرائے گئے، قائد آباد مجید کالونی ، احسن آباد اور شاہ لطیف ٹاؤن میں بھی دفاتر گرائے گئے ۔

ایم کیو ایم کے گڑھ نائن زیرو اور مکا چوک سے متحدہ کے بانی کی تصویریں بھی ہٹادی گئیں اور مکا چوک کا نام تبدیل کرکےشہیدملت لیاقت علی خان چوک رکھ دیاگیاہے۔مکا چوک فاروق ستار کی میئر شپ کے دور میں 1991 میں قائم کیا گیا تھا۔

حیدرآبادکے اہم مقامات سےجھنڈے اور ایم کیو ایم قائد کی تصویریں ہٹادی گئی ہیں۔سرکاری اداروں میں موجود متحدہ لیبر ڈویژن کے دفاتر بھی ختم کردیے جائیں گے۔

ادھر22اگست کی ہرزہ سرائی اور ہنگامہ آرائی میں ملوث رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاریاں بھی جاری ہیں، جبکہ متحدہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ اپنے دفاتر خریدی ہوئی پراپرٹی میں قائم کرے۔
تازہ ترین