• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی میں ایم کیو ایم کے مزید 7 دفاتر مسمار، لوگوں کی لوٹ مار

Seven More Mqm Offices Demolish In Karachi
کراچی میں قبضے کی زمینوں پر قائم ایم کیو ایم کے دفاتر ختم کرنے کا سلسلہ جاری ہے،آج شہر کے مختلف علاقوں میں 7دفاتر گرائے گئے، ڈھائے جانے والے سیکٹر اور یونٹ آفسز کی مجموعی تعداد 22 ہوگئی،218 کو سیل کیا جاچکا ہے۔

اگر ایم کیو ایم کا کوئی دفتر،سرکاری زمین پر غیرقانونی طور پر تعمیر کیا گیا ہو، تو اُسے گرادیا جائے،یہ ہے وہ سرکاری فیصلہ جس پر گزشتہ 3 روز سے عملدرآمد جاری ہے۔

دن ہو یا رات، متعلقہ حکام بھاری مشینری، قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی نفری کے ہمراہ اور کے ڈی اے سے زمینوں کا ریکارڈ ساتھ لیکر گھوم رہے ہیں،جہاں بھی ایم کیو ایم کا ’غیرقانونی‘ سیکٹر آفس، یونٹ آفس، لائبریری، یا مِنی زُو پایا گیا، دھڑام سے گرایا گیا۔

جمعرات اور جمعے کی طرح ہفتے کو بھی کراچی میں انہی دھوا ں دھار مناظر کی للکار سنائی دیتی رہی، ایک موقع تو ایسا بھی آیا جب انتظامیہ نے صرف ایک گھنٹے میں ایم کیو ایم کے 7دفاتر گرائے، جو علاقے زد میں آئے، اُن میں فریئر، شاہ فیصل کالونی، لانڈھی اور لائنز ایریا شامل ہیں۔

شہر میں اب تک ایم کیو ایم کے 21 دفاتر گرائے گئے جبکہ مجموعی طور پر 218 کو سیل کیا جاچکا ہے،جمعرات کو ریلوے کالونی،بھینس کالونی، سچل، ایئرپورٹ، طارق بن زیاد سوسائٹی، قائد آباد اور دیگر علاقوں میں اس فیصلے پر عملدرآمد ہوا جبکہ جمعے کو گلستان جوہر، نیوٹاؤن، کھارادر اور ریلوے کالونی سمیت دیگر علاقوں میں ایم کیو ایم کے 7 دفاتر گرائے گئے تھے۔

178 یونٹ آفس اور 22 سیکٹر آفس قبضے کی زمینوں پر قائم ہیں، ان میں سے 32 کو فوری طور پر، جبکہ باقی دفاتر کو بتدریج گرایا جائے گا۔
تازہ ترین