• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مرد ساتھیوں سے مصافحے پر اصرار،مسلمان خاتون نے نوکری چھوڑ دی

Muslim Women Leaves Job After Being Told To Shakes Hand With Male Colleagues
سوئیڈن میں ایک مسلمان خاتون نے مرد ساتھیوں سے ہاتھ ملانے سے انکار کرتے ہوئے اپنی نوکری چھوڑدی۔

برطانوی اخبار کے مطابق مسلمان خاتون نے اس وجہ سے نوکری کو خیر باد کہہ دیا کہ انہیں ہدایت کی گئی کہ وہ مرد ساتھیوں سے مصافحہ کریں۔

بیس سالہ مسلمان خاتون فردوس السقا سوئیڈن کے شہر ہیلسنگ بورگ کے ایک اسکول میں ٹیچر کے طور پرکام کرتی ہیں۔

انہوں نے کولیگ ساتھیوں سے ہاتھ ملانے کی بجائے دل پر ہاتھ رکھنے اور سر جھکانے کو ترجیح دی لیکن ان کے مرد ساتھیوں نے ان سے ہاتھ نہ ملانے کو ایک جرم قرار دیا جس پر پرنسپل سے شکایت کی گئی۔

فردوس کے ساتھ پرنسپل میٹنگ ہوئی جس میںپرنسپل نے انہیں حکم دیا کہ اگر وہ نوکری کرنا چاہتی ہیں تو اسے ادارے کی ’بنیادی اقدار‘ کے مطابق چلنا ہو گا۔

خاتون نے فوری طور پر اسکول چھوڑ دیا اور اس واقعے کے متعلق ’مساوات‘ کے محتسب کی توجہ مبذول کرائی ۔

خاتون کا کہنا تھا کہ ان کے ہاتھ نہ ملانے پر کسی نے پہلی بار اعتراض کیا اوراب وہ دوبارہ نوکر ی پر نہیں جائیں گی۔ان کا کہنا تھا کہ یہ اسکول ان کے لئے ایک خصوصی حیثیت رکھتا ہے کیونکہ وہ اسی اسکول کی طالبہ رہی ہیں۔

دوسری طرف پرنسپل کا موقف ہے کہ انہوں نے فردوس کو نوکر ی سے نہیں نکالا بلکہ انہوں نے خود اپنی مرضی سے نوکری چھوڑی۔

اس واقعے پر سوئیڈن میں ایک بحث نے جنم لے لیا ہے۔
تازہ ترین