• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت کا جنگی جنون ، آبی جارحیت کے آپشن پر غور،بھارتی میڈیا

India Water Aggression Option Media
مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے وحشیانہ مظالم کے خلاف پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور دیگر فورم پر آواز اٹھائی تو بھارت بوکھلاگیا ۔ مودی سرکار نے اُڑی واقعے کا ملبہ چند گھنٹوں میں ہی پاکستان پر ڈالنے کی کوشش کی اورشواہد کے بغیر طرح طرح کے الزامات لگائے۔

ساتھ ہی ساتھ جارح مزاج بھارتی میڈیا نے اڑی واقعے کو بنیاد بناکر پاکستان کے خلاف جنگی جنون کو ہوا دی۔ بھارتی حکومت کو اس محاذ پر بھی کامیابی نظر نہ آئی تو اب پاکستان کے خلاف آبی جارحیت کی ٹھان لی۔

بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ نئی دلی سندھ طاس معاہدے پر نظرثانی کرکے پاکستان کا پانی بند کرسکتا ہے۔اس سلسلے میں نریندر مودی نے خارجہ امور ، آبی وسائل کے وزرا اور دیگر متعلقہ حکام کا اجلاس آج نئی دہلی میں طلب کیا ہے۔

بھارتی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ مودی سرکار اڑی واقعے کے ردعمل کے طور پر پانی کی بندش کو بھی آپشن کے طور پر استعمال کرسکتی ہے۔ سندھ طاس معاہدے پر انیس سو ساٹھ میں صدر ایوب خان اور بھارتی وزیراعظم جواہرلعل نہرو نے دستخط کیے تھے۔

اس کے تحت پاکستان جہلم ، چناب ، دریائے سندھ اور بھارت ستلج، بیاس اور دریائے راوی کا پانی استعمال کرسکتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے سندھ طاس معاہدے پر یکطرفہ فیصلہ کیا تو بھارت کو عالمی ردعمل کا سامنا ہوسکتا ہے، اسی لیے آج کے اجلاس کے لیے نریندر مودی نے خارجہ امور کے وزیرمملکت کو بھی طلب کررکھا ہے۔
تازہ ترین