• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سائبر حملوں سے کمپنیوں کو کروڑوں ڈالر کا نقصان

Companies Lose Millions Of Dollars Cyber Attacks
سائبر سیکورٹی گروپ نے انکشاف کیا ہے کہ دنیا کی ایک ہزار بڑی کمپنیوں کے 55 لاکھ ملازمین کی ذاتی تفصیلات افشا ہو گئی ہیں، کمپنیوں کو بہت بھاری قیمت چکانا پڑرہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق،سائبر سیکورٹی گروپ ڈیجیٹل شیڈوز نے بتایا کہ ایک ہزار کمپنیوں کی 97 فیصد معلومات آن لائن موجود ہیں جن میں کارپوریٹ ای میل ایڈریسز اور پاس ورڈز بھی شامل ہیں تاہم اس نے ان کمپنیوں کے نام نہیں بتائے۔

ڈیجیٹل شیڈوز نے متعدد مقبول ویب سائٹس بشمول لنکڈ ان، ڈراپ بکس اور مائی اسپیس کے افشا ہونے والے ڈیٹا اور اپنے دفتری ای میل اکاؤنٹس سے سائن اپ ہونے والے صارفین کی معلومات کا جائزہ لیا۔

انکشاف ہوا ہے کہ متعدد ملازمین نے اپنے آفس اکاؤنٹ کے پاس ورڈ کو ہی سوشل ویب سائٹس کا پاس ورڈ بھی بنالیا۔60فیصد سے زیادہ لوگ ایک ہی پاس ورڈ جگہ جگہ استعمال کرتے ہیں۔

سوشل ویب سائٹس بشمول ایشلے میڈیسن اور فرینڈ فائنڈر سے تقریبا 3 لاکھ افراد کی معلومات چوری ہوئی ہیں۔ صرف ایشلے میڈیسن سے ہی بڑی کمپنیوں میں کام کرنے والے 2 لاکھ سے زیادہ افراد کی کارپوریٹ ای میلز اور ان کے پاس ورڈز چوری ہوگئے۔

کمپنیوں کو ڈیٹا افشا کے واقعے کی بہت بھاری قیمت چکانی پڑسکتی ہے۔ایک کمپنی کو اوسطا 40 لاکھ ڈالر کا نقصان ہوگا۔

سائبر حملے کا شکار ٹاک ٹاک جیسی بڑی کمپنی نے اپنے ایک لاکھ ایک ہزار صارفین کھودیے، اسے 6 کروڑ پاؤنڈز خرچ کرنے پڑے اور اب بھی وہ پارلیمانی انکوائری کا سامنا کررہی ہے۔

چوری شدہ معلومات کو جعل سازی کے حملوں اور بھتہ خوری میں بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

سائرب سیکورٹی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ سائبر مجرمق چوری شدہ معلومات کو اکٹھا کرکے صارفین کی وسیع تر شناخت حاصل کرسکتے ہیں۔

پچھلے سال سائبر حملوں کے نتیجے میں معلومات کی چوریوں سے برطانوی کاروباری کمپنیوں کو 34 ارب پاؤنڈز کا نقصان برداشت کرنا پڑا تھا۔
تازہ ترین