• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کھیتوں میں رہنے والوں پر الرجی کے امکانات کم، تحقیق

Working In Fields Reduce The Chance Of Allergic Research
جانوروں کے ساتھ اورکھیتوں یا فارموں پر رہائش پزیر افرادشہروں کے باسیوں کے مقابلے کئی گنا زیادہ صحت مند ہوتے ہیں،ان پر دمے،بخار اور الرجی کے امکانات بہت کم ہوتے ہیں،خواتین کے پھیپھڑے انتہائی مضبوط ہوتے ہیں۔

یورپی محققین کا کہنا ہے کھیتوں یا فارموں کے ماحول میں پروان چڑھنے والے افراد تندرست اورزیادہ چست ہوتے ہیں، ان افراد کے پھیپھڑوں کے انفیکشن بھی نہ ہونے کے برابر ہیںجب کہ الرجی بھینمایاں کمی دیکھی گئی۔ محققین اسے ایک خاص’حیاتیاتی میکانزم‘ قرار دیتے ہیں۔

چودہ ممالک میں ہونے والے یورپی کمیونٹی ریسپیارٹری ہیلتھ کے اس سروے میں دس ہزار افراد کو شامل کیا گیا ، جن میںآسٹریلیا سمیت 13 یورپی ممالک سے 54 سے 26 سال کی عمر لوگ شامل تھے اور یہ 1998 اور 2002 کے درمیان سروے کیا گیا۔

شہروں میں رہنے والے بچوں کے مقابلے میںفارم یا کھیتوں پر رہائش پزیر بچوں میں دمہ اور بخار کے54فی صد اور ناک کی الرجی کے57فی صد امکانات کم رہے۔دیہی علاقوں میں رہنے والے شہروں کے مقابلے میں 26فی صد کم حساس پسند لوگ ہوتے ہیں۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے،فارم پر رہنے والی خواتین کے پھیپھڑے انتہائی مضبوط ہوتے ہیں،آسٹریلیا، برطانیہ اور کئی دوسرے یورپی ممالک کے محققین نے تجویز پیش کی کہ اس کے مثبت اثرات کے پیچھے جانوروں کے ساتھ زیادہ سے زیادہ رابطہ ہے۔

یہ تحقیق جریدے تھوریکس میں شائع کی گئی۔
تازہ ترین