• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت نے پہلے بھی کئی سارک سربراہ اجلاس ملتوی کرائے

India Caused Postponing Of Saarc Summit In Past
بھارت کی طرف سے اسلام آباد سارک سربراہ اجلاس کی ٹانگیں کھینچنا کوئی نئی بات نہیں، بھارت اس سے قبل بھی کئی سارک سربراہ اجلاس ملتوی کرا چکا ہے۔

1985ء میں قائم ہونے والی سارک کے اب تک ہونے والے 18 سربراہ اجلاسوں میں سے 8التوا کے بعد دوبارہ ہو چکے ہیں،کئی اجلاس بھارت کی وجہ سے ملتوی ہوئے۔

1989ء میں کولمبو میں ہونے والا پانچواں سارک سربراہ بھارت، سری لنکا تناؤ کی وجہ سے ملتوی ہوا، جنوری 1993ء میں نئی دہلی میں ہونے والے ساتویں سارک سربراہ اجلاس کو خود بھارت نے بابری مسجد واقعے کے باعث ملتوی کیا، بھارت نے 1994 ءمیں نئی دہلی میں ہونے والا آٹھویں اجلاس کو بھی ملکی حالات کی وجہ سے ملتوی کیا۔

1999ء میں کٹھمنڈو میں منعقدہ گیارہواں سارک سربراہ اجلاس پاکستان میں جنرل پرویز مشرف کے اقتدار پر قبضے کے باعث ملتوی کر دیا گیا، بھارت نےجنوری 2003ء میں اسلام آباد میں ہونے والا بارہواں سارک سربراہ اجلاس بھی ملتوی کروا دیا، بہانہ بھارتی پارلیمنٹ پر دہشت گرد حملہ بنا۔

جنوری 2005ءمیں ڈھاکا میں ہونے والا تیرہواں سارک سربراہ اجلاس بھارت، بنگلا دیش اختلافات اور نیپال میں بغاوت کے باعث ملتوی کر دیا گیا۔

سولہواں سارک سربراہ اجلاس مالدیپ نے تیاریاں نہ ہونے کی وجہ سے ملتوی کر دیا، التو ا کی یہی وجہ نیپال میں منعقدہ اجلاس کی بھی ہے۔

سارک چارٹر کے آرٹیکل 6کے تحت سارک فورم پر دو طرفہ تنازعات نہیں اٹھائے جا سکتے۔
تازہ ترین