• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
Desecration Of Deceased On Rise In Modis Government
بھارت میں مودی سرکار کے راج میں انسانیت کی تذلیل عروج پر ہے،زندہ تو زندہ،مرنےوالوں کی بے حرمتی بھی عام ہوگئی، بہار میں لاش کو پیدل دو کلومیٹر تک لے جانے کا ایک اور واقعہ سامنے آگیا۔

لواحقین کے مطابق اسپتال انتظامیہ نے لاش منتقلی کے لیے گاڑی دینے سے انکار کردیا،غریب رشتے دار پلاسٹک بیگ میں اپنے پیارے کی لاش لیے دوکلومیٹر تک پیدل چلتے رہے۔

اس سے پہلے اڑیسہ میں بھی بیوی کی لاش کندھے پر رکھ کر شوہر کے 12کلومیٹر پیدل سفر کرنے کے واقعے نے لوگوں کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔

بھارت میں حکمرانی کرنے والی مودی سرکار کیلئے لوگوں کی زندگیوں سے کھیلنا تو عام سی بات ہے لیکن اب اس حکومت میں لاشوں کی بے حرمتی کے بھی پے درپے واقعات سامنے آرہے ہیں۔

بھارتی ریاست بہار کے شہر کٹیہار میں ایک 21سالہ نوجوان کی لاش کیلئے اسپتال نے ایمبولینس دینے سے انکار کردیا جس کے بعد لواحقین نے ایک تھیلے میں لاش ڈال کر 2کلو میٹر کا سفر طے کیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق چنٹو ساہ نامی نوجوان 14روز قبل گنگا میں ڈوب کر ہلا ک ہوگیا تھا جس کے بعد اتوار کے روز اس کی لاش نکالی گئی۔

لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے اسپتال پہنچایا گیا تاہم 24گھنٹے لاش رکھنے کے بعد اسپتال انتظامیہ نے لاش دوسرے اسپتال منتقل کرنے کا کہا جبکہ لواحقین کو ایمبولینس بھی فراہم کرنے سے انکار کردیا۔
تازہ ترین