• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مودی سرکار کا پاکستان کے ساتھ تجارت پر پابندیاں لگانے پر غور

Modi Government Considers Ban On Trade With Pakistan
پاکستان کے خلاف جارحیت کی ناپاک خواہش کے بعد اب مودی سرکار پاکستان کے ساتھ تجارت پر پابندیاں عائد کرنے پر غور کر رہی ہے، تاہم پاک بھارت تجارت کا توازن بھارت کے حق میں ہے، پابندیاں لگیں تو نقصان بھارت کا ہی ہو گا۔

ایک بھارتی سیکیورٹی اہلکار نے فرانسیسی خبر ایجنسی رائٹرز کو بتایا ہے کہ جارحانہ دفاع کی پالیسی کے تحت بھارت پاکستان کی معیشت، اندرونی سلامتی اور بین الاقوامی امیج کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے۔

بھارتی افسر نے کہا کہ بھارت پاکستان کے ساتھ اپنے معاشی تعلقات پر نظرثانی کرے گا۔

دونوں ملکوں کے درمیان براہ راست تجارت کا حجم 2ارب 60کروڑ ڈالر ہے لیکن دونوں میں بالواسطہ تجارت 5ارب ڈالر کے قریب ہے۔

دبئی کے راستے ہونے والی اس تجارت میں بھارت سے جیولری، ٹیکسٹائل اور مشینری پاکستان آتی ہے جبکہ پاکستان سے ٹیکسٹائل، ڈرائی فروٹ، مصالحے اور سیمنٹ بھارت بھیجا جاتا ہے۔

بھارتی افسر نے کہا کہ بھارت پاکستان کے خلاف نئے معاشی اور سفارتی اقدامات کرنے پر بھی غور کر رہا ہے۔

وزیراعظم پاکستان کے خصوصی مشیر مفتاح اسماعیل نے کہا کہ بھارت کی اقتصادی پابندیوں کا پاکستان پر اثر نہیں ہو گا، ویسے بھی دوطرفہ تجارت بھارت کے فائدے میں ہے، یہ بند ہو گئی تو نقصان بھارت کا ہی ہو گا، اگر پاکستان بھی ایسا ہی ردعمل دے تو ہم دونوں ملکوں کے عوام کو مزید غربت کی جانب دھکیل دیں گے۔

بھارتی افسر نے بتایا کہ بھارت پاکستان کو جانے والے دریاوں پر مزید ڈیم بنانے پر بھی غور کر رہا ہے، اس کے علاوہ بھارت دیگر ملکوں کی کمپنیوں کو پاکستان سے بزنس کرنے سے گریز کرنے پر بھی زور دے سکتا ہے۔
تازہ ترین