• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

افغان مہاجرین کی واپسی، روایتی افغان پکوان بھی معدوم ہونے لگے

Return Of Afghan Refugees Traditional Afghan Foods Ending
پاکستان سے افغان مہاجرین کی واپسی کے ساتھ پشاور سے روایتی افغان پکوان بھی معدوم ہونے لگے۔ چالیس سالوں میں مقامی آبادی بھی ان پکوانوں کی عادی ہوچکی تھی جن میں منتو، برگر ، قابلی پلائو بھی شامل ہیں۔

افغان مہاجرین اپنے ساتھ مخصوص افغانی پکوانوں کی روایت بھی ساتھ لے آئے تھےجن میں افغان برگر اور منتومقامی آبادی میں بھی بہت مقبول ہوئے۔ فنگر چپس ، سلاد ،روٹی ، ٹماٹر کی چٹنی اور مصالحوں کا مرکب افغان برگراشتہا انگیز ہونے کے ساتھ باکفایت بھی ہے۔

میدہ ، چکن قیمہ اور سبزی سے تیار ہونے والے مشہور افغانی پکوان منتو کو بھاپ میں پکایا جاتا ہے ۔ یہ خوش ذائقہ ہونے کی وجہ سے نوجوانوں کا پسندیدہ پکوان ہے ۔

مہاجرین کی واپسی کے بعد دونوں پکوان بھی غائب ہونے لگے۔مہاجرین کی واپسی کے بعد ’منی کابل‘ کے نام سے مشہور بورڈ بازار میں افغان برگر اور منتو کی کئی دکانیں بند ہوگئی ہیں ۔
تازہ ترین