• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمرکوٹ میں موٹر سائیکلوں پرشراب کی فروخت

Wines Sale On Motorcycle In Omar Kot
گل حسن آریسر...ایک جانب جہاں سندھ ہائی کورٹ میں شراب کی لائسنس یافتہ دکانوں کے خلاف مقدمات کی سماعت جاری ہے اور عدالت ان دکانوں کے مسلم اکثریتی علاقوں میں کھولے جانے پر برہمی کا اظہار کررہی ہے وہیں سندھ کے شہر عمرکوٹ اور اطرافی اضلاع میں صرف دکانوں پر ہی شراب کھلے عام فروخت نہیں ہورہی بلکہ مختلف ایجنٹ موٹر سائیکلوں پر بھی شراب بیچ اور سپلائی کررہے ہیں۔

جنگ کے نامہ نگار کے مطابق عمرکوٹ کے مختلف اضلاع میں بھی ہندوؤں کے ساتھ ساتھ مسلمان بھی شراب کے کاروبار سے منسلک ہیں ۔

متعدد ایجنٹس موٹرسائیکلوں پر تھیلوں میں ڈال کر پارسل کی صورت میں عمرکوٹ کے گلی محلوں میں واقع پرچون کی دکانوں پر یہ شراب فروخت کی جارہی ہے۔

یہ ایجنٹس موٹرسائیکلوں پر ضلع کے دوسرے شہروں اور گوٹھوں تک بھی یہ شراب پہنچارہےہیں۔ اس بارے میں محکمہ ایکسائز اور پولیس انہیں روکنے میں بری طرح ناکام ہو گئی ہے۔ وہ فقط ان وائن شاپ مالکان سے ماہوار رقم لینے میں آگے آگے ہیں ۔

عمرکوٹ ضلع ہیڈ کوارٹرمیں تقریباً 300 کے قریب مختلف ناموں سے کچی شراب کیبھٹیاں چل رہی ہیں جبکہ پورے ضلے میں کچی شراب کی ایک ہزار سے زائدبھٹیاں قائم ہیں ۔

کچی اور زہریلی شراب پینے سے مختلف بیماریوں میں ہر سال بڑی تعداد میں لوگ ہلاک ہوجاتے ہیں لیکن اس کے باوجودان بھٹیوں کے خلاف آج تک کچھ نہیں ہوسکا۔

پولیس اور محکمے ان کی سرپرستی کر رہے ہیں، اب جبکہ ہائی کورٹ نے شراب پر پابندی کا حکم دیا ہے تو اس کھلے عام دیسی اور بیرونی شراب پر فروخت کرنے والی دکانوں کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئیں۔
تازہ ترین