• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کینیڈا میں فلم فیسٹول،پاکستانی نژادتانیہ نے اعلیٰ ترین ایوارڈ جیت لیا

Film Festival In Canada Tania Panjwani Won The Highest Award
راجہ زاہد اختر خانزادہ...کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں منعقد ہ عالمی فلمی فیسٹول میں اس بار ہیوسٹن کی امریکی نژاد پاکستانی تانیہ پنجوانی کی زیر ہدایت بنائی گئی دستاویزی فلم نے کینیڈا کے فیسٹول کا اعلیٰ ترین ایوارڈ اپنے نام کرتے ہوئے ٹورنٹو کا میلہ لوٹ لیا۔

گلوبل کیمونٹی فلم فیسٹول میں پاکستانی معروف گلوکارہ صنم ماروی کی فنی خدمات اور زندگی کے بارے میں بنائے جانے والی دستاویزی فلم کو بہترین فلم قرار دیا گیا ۔ فلمی میلے میں اس ایورڈ کیلئے دنیا بھر سے سو سے زائد دستاویزی فلمیں نمائش کیلئے پیش کی گئی تھیں جس میں صرف 25فلموں کو اس مقابلہ کیلئے اہل قرار دیا گیا تھا۔

ماہرین نے تمام فلمیں دیکھنے کے بعد صرف دو دستاویزی فلموں کو فیسٹول کے اعلیٰ ترین ایوارڈ کیلئے منتخب کیا جس میں پاکستانی نژاد امریکی تانیہ پنجوانی کی فلم بھی شامل تھی۔ تانیہ پنجوانی کو فیسٹول کے اختتام پر رنگا رنگ تقریب میں اعلیٰ ترین ایوارڈ میڈیا میکنگ ڈفرینس سے نوازا گیا۔ایک گھنٹے کے دورانیہ پر مشتمل دستاویزی فلم کو پاکستان کے صوفی بزرگان دین کے مزارات جس میں لعل شہباز قلندر،شاہ عبدالطیف بھٹائی،سچل سرمست،بابا بلے شاہ،بی بی پاک سمیت کئی صوفی بزرگان دین کے مزارات پر فلمایا گیا تھا۔

دستاویزی فلم کے ذریعے صوفی ازم کے آفاقی پیغام کا میوزک کے ذریعہ احاطہ کیا گیا اور بتایا گیا ہے کہ سینکٹروں سالوں سے یہ دھرتی محبت، اخوت، امن اور بھائی چارے کا پیغام دیتی چلی آ رہی ہے۔ فلم میں صوفی میوزک اور کلاموں کے ذریعے عالمی برادری کی توجہ یہ بات کی جانب مبذول کرانے کی کوششیں کیں کہ اس دھرتی کا ماضی کیسا تھا۔ اس طرح اس فلم کے ذریعے حقیقی طور پر معاشرے میں تبدیلی رونما کرنے کی سعی کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ مذکورہ فلمی میلے کا شمار کینیڈا کے اہم ترین میلوں میں کیا جاتا ہے اوریہ گزشتہ 11سالوں سے ہر سال منعقد کیا جارہا ہے جہاں بین الاقوامی طور پردنیا بھر سے آرٹ، ثقافت سے متعلق تخلیق کاروں اور فنکاروں کی صلاحیتوں کو انکی مختلف سرگرمیوں کے ذریعہ جانچا اور پرکھا جاتا ہے اس فلم فیسٹول میں جہاں دنیا بھر کے آرٹسٹ اپنے تخلیقی کاموں کے فن پارے نمائش کیلئے پیش کرتے ہیں وہاں فلم اور فن سے وابستہ افراد بھی اپنے تخلیقی کاموں کو بین الاقوامی کمیونٹی کے سامنے اجاگر کرتے ہیں۔

فلم فیسٹول کینیڈا کے صدر مقام ٹورینٹو میں 6 روز جاری رہا اسکے آخری روز رنگا رنگ تقریب میں اس میلہ کو اپنے نام کرنے والے نمایاں تخلیقاروں کو ایوارڈ سے ان کے کام کوسراہا گیا۔ایوارڈ ملنے کے بعد فلم کی ہدایت کارہ تانیہ پنجوانی نے جنگ/جیو سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کے لیےبڑے اعزاز کی بات ہے کہ ان کی پہلی دستاویزی فلم کو ایوارڈ سے نوازا گیا ، وہ آج شادمان ہیں کہ ان کے تخلیقی کام کو ایوارڈ کی صورت میں سراہا گیا جس سے ان کے حوصلے مزید بلند ہوئے ہیں،ان کی یہ فلم آئندہ سال ماچ میں لندن کی آکسفورڈ یونیورسٹی میں دکھائی جائے گی ۔

تانیہ پنجوانی نے کہا کہ میرے والدین نے قیام پاکستان کے وقت انڈیا سے پاکستان ہجرت کا سفر کیا اور کراچی میں مقیم ہوئے بعدازاں ان کے والدین امریکا کے شہر ہیوسٹن منتقل ہو گئے جہاں امریکا میں ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد وہ مزید اعلیٰ تعلیم کیلئے لندن چلی گئیں جہاں سے فلم پروڈکشن میں ماسٹرز کیا، اسی دوران ان کو کوک اسٹوڈیو کے ذریعہ صنم ماروی کو سننے کا اتفاق ہوا ان کا کہنا تھا کہ صنم ماروی کی آواز کے سحر نے ان کو پاکستان جانے پر مجبور کیا اور بلمشافہ ملاقات کے بعد انہوں نے صنم ماروی کو آفر دی کہ وہ ان پر دستاویزی فلم بنانے کا ارادہ رکھتی ہیں جس کو انہوں نے قبول کر لیا۔تانیہ پنجوانی نے کہا کہ میرا گھر امریکہ میں بھی ثقافتی ماحول سے جڑا ہوا تھا یہی وجہ ہے کہ میں ہمیشہ پاکستان کے بارے میں سوچتی رہتی ہوں۔
تازہ ترین