• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حاجی علی درگاہ کی انتظامیہ مزار تک خواتین کے داخلے پر راضی

+2
+5
بھارت کے شہر ممبئی میں صوفی بزرگ قاضی علی شاہ بخاری کی درگاہ کے اندرونی حصے میں خواتین عقیدت مندوں کے داخلے پر عائد پابندی کو عدالتی فیصلے کے بعد ختم کر دیا گیا ہے۔

بھارت کی ایک عدالت نے رواں برس اگست میں یہ فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ خواتین کو درگاہ کے اندرونی حصے میں جانے سے روکنا آئینی طور پر صنفی مساوات کے منافی ہے، خواتین کو مزار تک جانے کی اجازت دے دی تھی تاہم حاجی علی ٹرسٹ نے اس عدالتی فیصلے کے خلاف بھارتی سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔

حاجی علی ٹرسٹ کا انتظام و انصرام چلانے والے افراد نے پیر کو بھارتی سپریم کورٹ کو بتایا کہ ٹرسٹ خواتین کو صوفی بزرگ قاضی علی شاہ کے مزار تک جانے کی اجازت دینے پر تیار ہے تاہم مزار تک خواتین کے داخلے کے لیے خصوصی مقامات تعمیر کرنے کے لیے چند ہفتوں کا وقت درکار ہو گا۔

ٹرسٹ کے وکیل گوپال سُبرامنیم نے عدالت کو بتایا،’ٹرسٹ نے فیصلہ کیا ہے کہ خواتین کو صاحبِ مزار کی قبر پر حاضری کی اجازت دے دی جائے۔‘

جرمن نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق حاجی علی کی درگاہ کے مزار پر خواتین کے داخلے کے خلاف عدالت سے رجوع بھارت میں مسلم خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی بھارتیہ مسلم مہیلا اندولن یا بھارتی مسلم خواتین کی تحریک ( بی ایم ایم اے) نے کیا تھا ۔

بی ایم ایم اے کی شریک بانی نورجہاں نیاز نے اے ایف پی کو بتایا،’ آج کا فیصلہ اسلامی اقدار کی بحالی کے طور پر لیا جائے گا۔ جیسا کہ بطورِ مسلمان ہمارا یقین ہے کہ اسلام مساوات، جمہوریت اور خواتین کو حقوق دینے والا مذہب ہے۔‘

درگاہ کے ٹرسٹ نے مزار میں خواتین کے داخلے سے متعلق اپنا فیصلہ تبدیل کیوں کیا، یہ واضح نہیں ہے تاہم بھارت کے خبر رساں ادارے پی ٹی آئی کے مطابق سپریم کورٹ نے ٹرسٹ کے اس فیصلے پر ترقی پسندانہ نقطہ نظر کی امید کا اظہار کیا ہے۔

حاجی علی کی درگاہ پندرہویں صدی میں قائم کی گئی تھی اور یہ مسلمانوں اور ہندوؤں دونوں کے لیے ایک اہم مقام تصور کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ سیاحوں کی بڑی تعداد بھی یہ مزار دیکھنے کے لیے آتی ہے۔

درگاہ کے متُّولیوں نے2011ء میں یہ کہتے ہوئے خواتین کے داخلے پر پابندی عائد کی تھی کہ ’اتنے مقدس صوفی کی قبر کے قریب خواتین کی موجودگی غیر شرعی ہے اور اسلام میں بہت بڑا گناہ ہے۔‘

یہ مزار ممبئی کے ورلی ساحل پر تقریباً 500 میٹر سمندر کے اندر واقع ہے۔
تازہ ترین