• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مظاہرین سے سختی سے نمٹنے کا فیصلہ، قانون حرکت میں آگیا

Govt To Deal With Protestors Strongly Law Is Also In Act
حکومت نے پی ٹی آئی مظاہرین کےساتھ سختی سےنمٹنےکافیصلہ،قانون پوری قوت سےحرکت میں آگیا، پولیس اورایف سی نےعمران خان اور شیخ رشیدکی رہائش گاہ کوگھیر لیا۔ داخلی ، خارجی راستےکنیٹینرز سےبلاک، ضلعی انتظامیہ کاکہناہےکہ نظربندی کےاحکامات نہیں ، سیکیورٹی کی جارہی ہے۔

اس صورتحال میں عوامی مسلم لیگ نےجلسےکامقام تبدیل کرنےپر غورشروع کردیاہے۔جبکہ عمران خان نے کہا ہے کہ ان لوگوں کو رلائیں گے، تکلیف پہنچائیں گے، اسلام آباد ہائی کورٹ کا حکم سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا بھی اعلان کر دیا۔

حکومت عمران خان اور شیخ رشید کے خلاف حرکت میں آگئی ہے۔بنی گالا اور لال حویلی کا پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری نے گھیراوکرلیاہےاوراطراف کی سڑکیں کنٹینرز لگا کر بند کردی گئی ہیں تاہم پی ٹی آئی کے بعض کارکن گیس ماسک پہنے بنی گالا پر موجود ہیں۔

رات گئے عمران خان کی زیرصدارت پارٹی کی سینئرقیادت کااہم اجلاس بھی ہوا ۔جس میں موجودہ صورتحال سےنمٹنےکی حکمت عملی پرغور کیا گیا۔عمران خان نے پارٹی کے تمام رہنماوں اورکارکنوں کوآج بنی گالہ پہنچنےکی ہدایت کی۔

ذرائع کے مطابق ممکنہ نظربندی کےپیش نظرعمران خان کارکنوں کےحصارمیں بنی گالاسےنکلیں گے۔عمران خان کےلیےنجی کمپنی سےہیلی کاپٹرکی بکنگ بھی کرالی گئی ہے۔پولیس رکاوٹ کی صورت میں ہیلی کاپٹرکےذریعے بنی گالہ سےنکلنے کا آپشن بھی زیر غور آیا۔اس سےپہلے شیخ رشید نے عمران خان سےٹیلی فون پر رابطہ کرکے عوامی مسلم لیگ کےجلسےکےمقام کی تبدیلی پربھی غور کیا ۔

اسلام آبادمیں دفعہ ایک سوچوالیس کی خلاف ورزی پر جمعرات کو پی ٹی آئی کےسوسےزائدکارکن پہلےہی گرفتارکیےجاچکے ہیں اور حکومت نے واضح کیاہےکہ قانون توڑنےاور عوام کی زندگی میں خلل ڈالنےکی اجازت نہیں دی جائےگی ۔

کارکنوں پر کریک ڈاون کے بعد شاہ محمود قریشی نے اسلام آباد لاک ڈاون کرنے کے بجائے صرف احتجاج کا اعلان کر دیا۔جیو نیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیاست میں ہروقت نظر ثانی کی گنجائش ہوتی ہے ۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ وہ سیاسی لوگ ہیں زبردستی کر ہی نہیں سکتے۔ کم از کم وہ کسی زبردستی کے حق میں نہیں ہیں ،اور جمہوری ذہن رکھنے والے شخص ہیں ۔ اس دائرے میں رہ کر ہی تحریک آگے بڑھا سکتے ہیں۔
تازہ ترین