• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
Bananas Crop Under Threat Of Extinction
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، ڈیوس اور نیدر لینڈ کے ماہرین کے مطابق پودوں کی ایک مہلک پھپھوندی کی بیماری سے دنیا بھر میں کیلوں کی فصل ناپید ہونے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔ سائنس دان خطہ زمین سے اس بیماری کو ختم کرنے کی سرتوڑ کوششیں کر رہے ہیں۔

ماہرین کے مطابق کیلا دنیا کے پانچ ٹاپ فوڈز میں سے ایک ہے۔ یہ دنیا بھر کے تقریباً 120 ممالک میں 100ملین ٹن سے زائد پیدا ہوتا ہے۔ تیزی سے بڑھتی ہوئی پھپھوندی کی بیماریوں کے نتیجے میں اگلے تقریباً دس برس میں کیلے کا پھل دنیا سے ناپید ہوجائے گا۔

شمالی و جنوبی امریکااور یورپ میں پیدا ہونے والےصحرائی کیلوں کو اس مرض سے بہت زیادہ خطرہ ہے ،ان کیلوں کی یہ قسم کیونڈش کہلاتی ہے ۔ان کےپودے کلون شدہ ہوتے ہیں ۔یہ گروپ ایک ہی جینیاتی طرز سے تعلق رکھتا ہے ۔اسی لیے پھپھوندی کی جنیاتی بیماری کسی ایک ملک میں نہیں بلکہ روئے ارض سے کیلے کا صفایا کردے گی۔

خدشہ ہے کہیہ بیماری پاکستان میں بھی کیلے کی فصلوں کو تباہی سے دوچار کردے گی جبکہ اس پھل کی فصلیں پہلے ہی مختلف بیماریوں اور قدرتی آفات سے بہت زیادہ متاثر ہیں۔

کیلے کی پیداوار میں کمی کے اسباب پر غور وخوص کے لیے پاکستان زرعی تحقیقی کونسل کے سائنسداں سرجوڑ کر بیٹھے اور متعدد کوششوں اور تحقیق کے بعد بالاخر نئی اقسام کے پودے تیار کرلئے۔

نئی اقسام کے کیلے بیماریوں سے محفوظ ہونے کے علاوہ زیادہ لذت بخش اور غدائیت سے بھرپور ہیں۔امید کی جارہی ہے کہ اگلے سیزن تک ایک لاکھ پودے تیار ہوجائیں گے جوکہ فارمرز میں تقسیم کردئیے جائیں گے۔

مقامی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ پودے تھوڑی سی زمین میں بھی لگ جاتے ہیں اور نسبتاً تین چار گنا زائد پیداوار دیتے ہیں۔ ان پودوں کو ایک مقام سے دوسرے مقام پر بھی بہ آسانی منتقل کیا جاسکتا ہے۔

پاکستان زرعی تحقیقی کونسل نے یونیورسٹی آف کیلی فورنیا میں ہونے والی تحقیقاتی رپورٹ پر تاحال کسی ردعمل کا اظہار نہیں کیا ہے۔
تازہ ترین