• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مودی کی بیوقوفیوں سے بھارت میں ہی خالصتان بنےگا

Modi Foolishness Irregular For Khalistan In India
دعا کریں کہ بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی اگلی دفعہ بھی بھارت کےوزیراعظم بن جائیں۔ ان کی مزید بیوقوفیوں سے بھارت میں ہی پا کستا ن اور خالصتان بن جائے گا۔

یہ بیان خالصتان تحریک کے بانی اور ورلڈ مسلم سکھ فیڈریشن کے چیئرمین سردار منموہن سنگھ خالصہ نے برطانیہ سے لاہور پہنچنے کے بعد گزشتہ روز پریس کلب میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔

انہوں نے کہاعالمی برادری نے بھارت کی پرتشدد کارروائیوں پر خاموشی اختیار کررکھی ہے، چند روز قبل بھارت پنجاب کی جیل سے خالصتان کا جو رہنما فرار ہو کر چند گھنٹوں کے بعدگرفتار بھی ہوگیا وہ ڈرامہ تھا۔

حکومت نے خود ہی اسے جیل سے نکالا اور فراری کا ڈرامہ رچایا اور پھر اسے گرفتار کرکے واپس جیل ڈال دیا۔ مودی حکومت آج کل روزانہ کوئی نہ کوئی ڈرامہ رچا رہی ہے۔کرنسی بحران بھی وہاں کا ایک بہت بڑا ڈرامہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سکھ اور کشمیری بھارت سے مکمل آزادی چاہتے ہیں۔ دل خالصہ بھارتی ریاست کی جانب سے کشمیریوں اور سکھوں کے حقوق کو دبانے کی خاطر کی جانے والی زیادتیوں اور طاقت کے بہیمانہ استعمال کی شدید مذمت کرتی ہے۔

70سالوں سے نیو دہلی کے خودسر حکمرانوں کا مائند سیٹ تبدیل ہونے کے بجائے مزید ظالمانہ رخ اختیار کر گیا ہے۔ کشمیریوں اور سکھوں کے خلاف بھارتی یونین کا عناد، دشمنی اور ظلم و ستم ہر سال بلکہ ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتا ہی جا رہا ہے۔

سکھوں اور کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے مطالبے کو دہراتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں صرف یہی دو قومیں شناخت کے بحران سے دوچار نہیں ہیں بلکہ کئی مذہبی اور علاقائی قومیتیں اور دلت اپنے بنیادی حقوق کے حصول کے لئے جدوجہد میں مصروف ہیں۔

بدقسمتی سے بین الاقوامی برادری نے بھارتی ریاست کی پرتشدد کارر وا ئیوں پر بے حسی سے بھرپور خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ انٹرنیشنل فورمز نے کشمیریوں اور سکھوں کی پرامن اور جمہوری جدوجہد کو پوری طرح نظرانداز کررکھا ہے۔

انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی کمیٹی میں قوموں کے حقوق خودارادیت کی قرارداد پیش کرنے پر پاکستان گورنمنٹ کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس عمل سے آزادی کی خواہش مند قوموں کے لئے امید کی ایک کرن روشن ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ صرف خالصتان ہی سکھوں کے لئے واحد راستہ ہے۔ 2020ء میں ہونے سکھ ریفرنڈم خالصتان کے حصول کو ممکن بنائے گا۔ خالصتان ہر سکھ کے من میں بستا ہے اور جب تک ہم خالصتان کو آزاد نہیں کروا لیتے، ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔

انہوں نے بین الاقوامی برادری سے اپیل کی کہ وہ سکھوں کے جائز مطالبے کو سامنے رکھتے ہوئے ان کو بھرپور حمایت دیں۔ بھارت میں سکھوں کو آرٹیکل 25-B-2 کے تحت ہندو دھرم کا حصہ بتایا گیا ہے جو سکھوں کی منفرد شناخت کو رد کرنے کی سازش ہے۔ 
تازہ ترین