• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سرتاج عزیزکا افغان صدر کو الزام تراشی نہ کرنیکا مشورہ

Sartaj Advice Afghan President Not To Blame
ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں پاکستان نےبے بنیاد الزامات لگانے والوں کو جواب دے دیا، مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے افغان صدر اشرف غنی کو الزام تراشی نہ کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہاکہ الزام تراشی کی بجائےمثبت اقدامات پرتوجہ دینی چاہیے۔

امرتسر میںسرتاج عزیز نے ہارٹ آف ایشیا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں امن کیلئےکسی ایک ملک پرالزام کےبجائےایک مقصداور متفقہ لائحہ عمل کی ضرورت ہے،حل طلب تنازعات کا پر امن حل علاقائی تعاون ،رابطوں کو فروغ دے گا ۔

سر تاج عزیز نے کہا کہ کشیدگی کے باوجود شرکت افغانستان ،خطے کے پائیدارامن کیلئے پاکستان کا عزم ظاہر کرتی ہے، افغانستان میں امن، استحکام کیلئے کوششوں کاسنجیدگی سے جائزہ لینا چاہیے، صدر اشرف غنی اورعبداللہ عبداللہ کی قیادت میں افغانستان میں ترقی کو سراہتے ہیں۔

مشیر خارجہ نے مزید کہا کہ افغان فورسز نے دہشت گردی بہادری کیساتھ دہشت گردی کا مقابلہ کیا ہے، افغان مسئلےکافوجی حل ممکن نہیں،افغان مسئلہ افغان عوام کی خواہشات کےمطابق مذاکرات سےحل کیاجائے،افغانستان کوبراستہ پاکستان تجارتی سہولت دینےکیلےپرعزم ہیں۔افغان مہاجرین کی رضاکارانہ واپسی میں 31دسمبر2017تک توسیع کی جاسکتی ہے۔

روس نے بھارت اور افغانستان کے پاکستان مخالف بیانات کی حمایت سے اظہار لا تعلقی کردیا۔کابل کیلئے روس کے نمائندےضمیر کابلوف نےپاکستان کی دو ٹوک حمایت کی۔

روسی نمائندے کا کہنا تھا کہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں پاکستان پر تنقید کرنا غلط تھا ،سرتاج عزیز کی تقریر بہت تعمیری اور دوستانہ تھی ،ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کا ایجنڈا ہائی جیک نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کا مجموعی محور افغانستان اورخطہ ہے،الزامات کا کھیل نہیں ہونا چاہئے،ہم یہاں دوست اور حمایتی ہیں،خطے میں ہر ایک سے بہتر تعلقات کیلئے کام کر رہے ہیں۔

مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے چین کے نائب وزیر خارجہ کونگ ژوان یو سے ملاقات کی ،ملاقات میں ہارٹ آف ایشیا کانفرنس سے متعلق اورباہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو کی گئی۔
تازہ ترین