• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بچوں کے ہمراہ سفر کے دوران تمباکونوشی پر پابندی

The Ban On Smoking While Traveling With Children
طاہر انعام شیخ.... ایک نیا قانون جس کے تحت18سال سے کم عمر بچوں کے ہمراہ کار میں سفر کے دوران تمباکو نوشی پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ اس کا اطلاق سکاٹ لینڈ میں پیر کے دن سے ہوگیا۔

یہ قانون سازی جس کا مقصد بچوں کو بالواسطہ طور پر تمباکو کے دھوئیں سے تحفظ فراہم کرنا ہے اسے2015ء میں ہالی ووڈ پر متفقہ طور سے منظور کیا گیا تھا۔ تمباکو نوشوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والے کمپینرز نے تبدیلیوں کو بے مقصد ’’بظاہر علامتی‘‘ قرار دیا ہے۔

وزیر پبلک ہیلتھ ایان کیمپ بیل نے کہا ہے کہ زہریلے کیمیکلز سکیکنڈ ہینڈ سموک میں بھی بالخصوص بچوں کے لیے خطرناک ہیں۔ نئے قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پکڑے گئے لوگوں پر1000پونڈ جرمانہ عائد ہوسکتا ہے۔

یہ قانون اس وقت کے لب ڈیم ایم ایس پی جم ہیوم کی جانب سے پارلیمنٹ کے سابقہ سیشن میں ایک ممبر بل سے اخذ کیا گیا تھا اور نصف شب سے اس کا اطلاق ہوگیا ہے۔

جم ہیوم جن کی والدہ کا انتقال سیکنڈ ہینڈ سموک کے ذریعے کینسر سے ہوا، انہوں نے تمباکو نوشی پر پابندی (موٹر وہیکلز میں بچوں کی موجودگی پر) متعارف کرایا اور ایم ایس پیز کی بھرپور حمایت سے اسے قانون کا درجہ دلوانے میں کامیاب ہوگئے۔

ایسا ہی ایک قانون انگلینڈ اینڈ ویلز میں2015ء میں متعارف کرایا گیا۔ اس قانون کے تحت تمباکو نوشی پر پابندی کے اطلاق پر مشکلات کا سامنا ہے۔

ریسرچ سے ظاہر ہوتا ہے کہ سیکنڈ ہینڈ تمباکو کے ذریعے بھی نرخرے میں زخم ،نمونیہ اور دمے جیسے امراض جنم لیتے ہیں۔

وزیر کیمپ بیل نے کہا ہے کہ کار میں بچوں کی موجودگی کی صورت میں تمباکو نوشی قطعی غیر محفوظ ہے۔ کیمیکلز کی خطرناک سطح اس وقت بھی موجود ہوتی ہے جب آپ مختصر دورانیے کا سفر کررہے ہوں۔

انہوں نے کہا کہ 85فیصد سیکنڈ ہینڈ سموک نظر نہیں آتا اور اس میں بدبو بھی نہیں ہوتی جس کی وجہ سے آپ اپنے اطراف کے ماحول سے لاعلم رہتے ہیں۔
تازہ ترین