• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان سے پسندیدہ ترین ملک کا درجہ واپس لینے کا فیصلہ نہیں ہوا

It Is Not Decided To Withdraw The Status Of Most Favourite Nation From Pakistan India
کراچی.... رفیق مانگٹ....بھارت کی طر ف سے پاکستان کو پسندیدہ ترین ملک’ایم ایف این ‘ کا درجہ واپس لیے جانے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ بھارتی پارلیمنٹ کو آگاہ کردیا گیا کہ ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا اور نہ پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات میں تبدیلیوں کی تجاویز زیر غور ہیں۔

بھارتی اخبار’انڈیا ٹوڈے‘ کے مطابق بھارتی پارلیمنٹ کو آگاہ کیا گیا ہے کہ پاکستان کو سب سے زیادہ ترجیحی ملک(ایم ایف این) کے دئیے گئے درجے کی منسوخی کا فیصلہ نہیں کیا گیا۔ پارلیمنٹ میں سوال اٹھایا گیا کہ بھارتی حکومت کے سامنے ایسی کوئی تجویز زیر غور ہے کہ پاکستان کو پسندیدہ ملک کے دیئے گئے درجے کو کالعدم قرار دیا جائے گاجس پر تجارت اور صنعت کی مرکزی وزیر نرملا ستھارامن نے کہا کہ اب تک ایسا کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا۔

اس سے پہلے بھارتی میڈیا نے کہا تھا کہ وزیر اعظم نریندرمودی ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں پاکستان کو بیس برس قبل دیا جانے والا پسندیدہ ترین ملک کا درجہ واپس لینے پر غور کریں گے۔ لوک سبھا میں تحریری جواب میں بتا یا گیا کہ بھارت کے لیے پاکستان پسندیدہ ملک قرار دینے کی مکمل طور پر منتقلی ابھی باقی ہے۔

دونوں ملکوں کے درمیان حالیہ کشیدگی سے بھارت اور پاکستان کے درمیان تجارت کے متاثر ہونے کے سوال پر وزیر نے جواب دیا کہ دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت کی قدر میں معمولی کمی آئی ہے۔

اپریل سے اکتوبر 2015کے دوران پاک بھارت تجارت کا حجم 1208ملین ڈالر سے زیادہ تھا، تاہم رواں برس اپریل سے اکتوبر کے درمیان معمولی کمی ہوئی اور یہ حجم1162ملین ڈالر رہا۔وزیر کے مطابق انفرادی اشیاءکی برآمدات کی قدر میں تبدیلی ملا جلا رجحان ظاہر کرتی ہے۔

یہ بھی سوال اٹھایا گیا کہ بھارتی حکومت کی طرف سے پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات میں کچھ تبدیلیاں کرنے کی تجویز زیر غور ہے یا نہیں جس پر وزیر نے جواب دیا کہ دو طرفہ تجارت کی تشکیل سمیت مختلف عوامل کے تناظر میںایسا کوئی فیصلے نہیں کیے گئے۔

دونوں ممالک کے درمیان تجارت سے متعلق معاملات پر بات چیت کرنے کے لئے کسی پینل تشکیل کے سوال پر انہوں نے کہا کہ اب تک ایسی کوئی کمیٹی تشکیل نہیںدی گئی۔

بھارت نے عالمی تجارتی تنظیم ڈبلیو ٹی او کے تحت پاکستان کو بیس سال قبل 1996 ءمیں پسندیدہ ملک کا درجہ دیا تھا جبکہ پاکستان نے بھارت کو پسندیدہ ملک کا درجہ نہیں دیا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق اڑی حملے کے بعد بھارت نے سندھ طاس معاہدے کو ختم کرنے کا بیان بھی دیا تھا۔
تازہ ترین