• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایک رکنی انکوائری کمیشن مکمل با اختیار ہوگا، چیف جسٹس

A Member Commission Will Have Full Control Cheif Justice
پاناما لیکس کیس کی سماعت کرنے والےسپریم کورٹ کے بنچ نے کہا ہے کہ انکوئری کمیشن بنانے کا آپشن کھلا ہے، فریقین راضی ہوئے تو انکوائری کمیشن بنائیں گے یا پھر خود فیصلہ کر دیں گے، ایک رکنی انکوائری کمیشن مکمل اختیارات کے ساتھ سپریم کورٹ کے جج پر مشتمل ہو گا۔

تحریک انصاف نے انکوائری کمیشن کے قیام کے سوال پر مشاورت کے لئے ایک دن کا وقت مانگ لیا، وزیر اعظم کی سربراہی میں انکوائری کمیشن کے قیام کے معاملے پر مشاورت وزیر اعظم ہاوس میں جاری ہے۔انکوائری کمیشن بنانے کا آپشن کھلا ہے۔

چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کا پاناما کیس کی سماعت کے موقع پر تحریک انصاف کے وکیل نعیم بخاری سے انکوائری کمیشن کے معاملے پر ہونے والےمکالمے میں کہا کہ فریقین راضی ہوئے تو انکوائری کمیشن بنائیں گے،ہم سے کہا گیا تو پانچ رکنی بنچ ہی فیصلہ کر دے گا۔

چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے کہا کہ انکوائری کمیشن سپریم کورٹ کے جج پر مشتمل ہو گا جس کے پاس انکوائری کرنے کے تمام اختیارات ہوں گے۔کمیشن کسی بھی سرکاری یا پرائیویٹ ادارے کے حکام اور ریکارڈ طلب کرنے کا مجاذ ہو گا۔کمیشن صرف درخواست گزاروں کی طرف سے لگائے گئے تمام الزامات کی انکوائری کرے گا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ انکوائری کمیشن قائم کرنے کے حوالے سے دو درخواستیں پہلے سے ہی بنچ کے سامنےموجود ہیں۔جماعت اسلامی اور طارق اسد ایڈووکیٹ پاناما کیس کی سماعت کے آغاز سے ہی معاملے انکوائری کمیشن کے سپرد کرنے کی درخواست کر چکے ہیں۔
تازہ ترین