• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پرواز سے قبل ایک انجن بند تھا ،کلیئر نس کیوں ملی ؟

Why Should Flight Take Clearance If The Engine Was Not Working
حنیف خالد...... سابق وفاقی سیکرٹری سول ایوی ایشن ڈویژن محمد علی گردیزی نے کہا ہے کہ بدقسمت اے ٹی آر طیارہ بے حد محفوظ جدید ٹیکنالوجی کا حامل تھا۔

دنیا بھر میں اے ٹی آر طیاروں کا سیفٹی ریٹ قابل رشک ہے ۔یہ دو انجنوں والا پراپلر طیارہ دوران پرواز ایک انجن بند ہو جائے تو صرف ایک انجن پر اڑ کر منزل مقصد تک پہنچ سکتا ہے۔

اس طیارے کے انجن کے  اندر پرواز کرتے ہوئے آگ لگ جائے تو پائلٹ کاک پٹ کے اندر لگے بٹن کو دبا کر آگ بجھانے والی بوتل (Fire Extinguisher Bottle ) کے ذریعے آگ بجھا سکتا ہے۔

انجن میں پرواز کے دوران آگ لگ جائے تو آج کی دنیا کے ہر جدید طیارے میں پائلٹ کے پاس آگ بجھانے  کابٹن  نصب ہے۔ پائلٹ دوسرے انجن کے ذریعے پرواز  بغیر حادثے کے جاری رکھ سکتا ہے۔

بد قسمت اے ٹی آر طیارہ بنانے والے فرانسیسی برطانوی کنسورشیم کی ٹیم  یورپی شہر(Foulse) فاولس سے پاکستان پہنچے گی اور حادثے کے تکنیکی پہلوئوں کا جائزہ لے کر رپورٹ برٹش، فرینچ کنسورشیم کو دے گی۔

حادثے کا شکار اے ٹی آر طیارے کے بلیک  باکس کو پاکستان کی سول ایوی ایشن اتھارٹی طیارہ ساز کمپنی کو فوری بھجوائے گی کمپنی میں بلیک باکس کے ڈیٹا کا کمپنی کے انجینئر تجزیہ کرینگے۔

بلیک باکس میں طیارے کے اندر فیول کی مقدار، طیارے میں پیدا ہونیوالی تکنیکی خرابی، طیارہ پر جب چترال سے اڑا تو دونوں انجن کام کررہے تھے یا ایک انجن کام کررہا تھا سمیت طیارے کے تکنیکی ایکسرے کر کے تمام تکنیکی ڈیٹا ہوگا۔

اگر چترال میں پرواز شروع کرنے سے قبل ایک انجن خراب تھا تو  نہ سول ایوی ایشن کے اہلکار نہ پی آئی اے کے انجینئر کو طیارہ اڑانے کی اجازت دینا چاہئے تھی  نہ پائلٹ کو ایک انجن خراب والا طیارہ مسافروں سمیت اڑانا  چاہئے تھا۔

حویلیاں حادثے کی تحقیقات کیلئے48 گھنٹے میں بورڈ آف انکوائری تشکیل دیا جاسکتا ہے جس کے قائد  پاک فضائیہ کے ایئر کموڈور کے عہدے کے سنیئر آفیسر ہونگے اس میں  سی اے اے اور پی آئی اے کے متعلقہ انجینئر ماہرین شامل ہونگے۔

یہ بورڈ تحقیقاتی رپورٹ سول ایوی ایشن ڈویژن کے سیکرٹری عرفان الہٰی اور وزیراعظم نوازشریف کو براہ راست پیش کریگا۔
تازہ ترین