• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اندرون سندھ میں بارشوں کے بعد دھند کا راج، حد نگاہ صفر

Dense Fog In Interior Sindh After Rains Sight Zero
تین روزہ بارشوں کے بعد مختلف شہروں میں دھند کا راج رہا، جبکہ حد نگاہ صفر ہو گئی ہے۔ ٹنڈومستی، لاڑکانہ شاہراہ، نارا، کوٹ ڈیجی اور دیگر علاقوں میں پانچ افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق خیر پور میں تین روز کی مسلسل بارش کے بعد پیر کو ضلع بھر میں شدید دھند چھا گئی۔

دھند کے باعث سڑکوں پر ٹریفک کم رہی۔ دھند کی وجہ سے متعدد حادثات بھی ہوئے جس سے درجنوں افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ بارش اور دھند کے علاوہ پورا ضلع شدید سردی کی لپیٹ میں رہا جس سے لوگ اپنے گھروں میں محصور رہے۔ سردی اور دھند کے باعث بیشتر طلبہ اسکول نہیں گئے جبکہ سرکاری دفاتر میں ملازمین کی حاضری بھی کم رہی۔

ڈاکٹروں کے مطابق  شدید سردی کی لہر انسانی زندگی کے لیے نقصان زدہ ہو سکتی ہے اس لیے بچوں اور عمر رسیدہ افراد کا خاص طور پر خیال رکھنا ہو گا۔ دریں اثناءخیرپور شہر میں ایک شخص سردی سے ٹھٹھر کر جان بحق ہوا جبکہ، ٹنڈومستی ،لاڑکانہ شاہراہ ،نارا ،کوٹ ڈیجی اور دیگر علاقوں میں دھند کے باعث ٹریفک حادثات میں ایک خاتون سمیت 4افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔

پڈعیدن، دریاخان مری، جلالجی ،پکا چانگ، چیہو ،پیر صادق ،بھریارو ڈ،کوٹ لالو سمیت اندرون سندھ شدید دھند کی لپیٹ میں رہے اور حدنگاہ صفر ہوگئی۔ پڈعیدن کی رابطہ سڑکوں ،مہران نیشنل ہائی وے پر ٹریفک بری طرح متاثر رہا، لوگوں نے لکڑیاں جلاکر آگ پر ہاتھ سیک ک ر سردی کی شدت کو کم کیا۔

شدید دھند اورسردی میں اضافہ سے اسکولوں میں بھی طلبہ کی حاضری کم رہی جبکہ رات سے صبح تک بجلی و گیس کی فراہمی معطل کردی گئی، جس کے باعث تمام علاقے تاریکی میں ڈوب گئے، گھروں، مساجد میں پانی کی شدید قلت پیدا ہوگئی، جس کے باعث کاروبار زندگی مفلوج ہوکر رہ گیا۔ کوٹری میں سردی کی لہر برقرار ہے اور صبح کے اوقات میں یخ بستہ چلنے والی تیز سرد ہواؤں نے شہریوں کو گھروں تک محصور کردیا ہے۔
تازہ ترین