• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پشاور:50 فیصد دودھ ملاوٹ شدہ ہونے کا انکشاف

Milk Its Products Most Adulterated
پشاورشہر میں بکنے والا پچاس فیصد دودھ ملاوٹ شدہ ہے۔ ملک ٹیسٹنگ لیبارٹری میں دودھ کے نمونے چیک کرنے پر انکشاف ہوا ہے کہ دودھ میں نہ صرف پانی ملایا جاتا ہے بلکہ دودھ کو گاڑھا کرنے کےلئے کیمیکل کا استعمال بھی کیاجارہا ہے۔ تاہم ضلعی حکومت کی جانب سے تاحال لیبارٹری کو مطلوبہ فنڈز نہ مل سکے۔

رپورٹس کے مطابق مختلف مقامات سے دودھ کے 53 سیمپل میں سے 28 غیر خالص نکلے۔اسٹارچ کیمیکل گاڑھے پن کے لئے استعمال ہوتا ہے۔ شوگر کے مریضوں کے لئے نقصان دہ ہے، گردے خراب ہوتے ہیں۔

صوبے کی واحد ملک ٹیسٹنگ لیبارٹری محکمہ لائیو اسٹاک کے زیر انتظام کام کررہی ہے۔

لیبارٹری انتظامیہ کے مطابق جیونیوزپر رپورٹ نشر ہو نے کے بعد شہری دودھ کے نمونے ٹیسٹ کےلئےلارہے ہیں۔ جیوپر خبر نشر ہوئی تو عوام نے رابطہ کیا۔ اب ملاوٹ والے بھی ہوشیار ہورہے ہیں۔

خیبرپختونخوا میں انفورسمنٹ ایکٹ نافذہونے کے باعث ملاوٹ شدہ دودھ فروخت کرنے والوں کو پچاس ہزار جرمانہ اور تین سال تک قید ہوسکے گی۔

ضلعی حکومت نے ملک ٹیسٹنگ لیباریٹری تو قائم کرلی لیکن اعلان کردہ فنڈز تاحال نہیں دیئے گئے، جس کے باعث ملک ٹیسٹنگ کاکام سست روی کا شکار ہے۔
تازہ ترین